کراچی:کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے مصطفیٰ اغوا اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے حوالے سے معلومات نہ ہونے پر پولیس کی نااہلی کا اعتراف کرلیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو ارمغان کے کاموں کا علم نہیں ہو سکا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈیفنس تھانے کی 10 پیٹرولنگ موبائلز میں جدید آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (ANPR) کیمروں کی تنصیب کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سی پی کے چیف مراد سونی سمیت پولیس افسران و دیگر معزز شخصیات نے بھی شرکت کی۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے مطابق غفلت برتنے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، ارمغان اس سے پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے، اہل محلہ بھی اس سے خائف تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش کے دوران بڑے نام سامنے آرہے ہیں جو پولیس کیلیے مسئلہ بن رہے ہیں، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے بات ہوگئی ہے کہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کو کوئی معافی نہیں دی جائے گی ، جو نوجوان اس لت میں لگ گئے ہیں ان کو کرمنل نہیں بنانا چاہتے۔
جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا منشیات کے استعمال کو روکنے کیلیے اس لت میں ڈوبے افراد کے اہل خانہ کو بھی آگے آنا ہوگا ، حالیہ دنوں میں ڈیفنس سے کی جانے والی گرفتاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ منشیات کی فروخت سے حاصل کردہ رقم والد کے مینیجر کے اکاؤنٹ میں آرہی ہو اور والد کو اس بات کا علم ہی نہ ہو، انہوں نے کہا کہ منشیات کی روک تھام کیلئے عوام کو پولیس کے ساتھ ملکر کر کام کرنا ہوگا۔
تقریب میں سی پی کے چیف چیف مراد سونی نے کراچی پولیس چیف کو منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جدید ANPR ہائی ریزولوشن کیمرے گاڑیوں کی نمبر پلیٹ فوری طور پر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انھیں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور “تلاش ایپ” سے منسلک کیا گیا ہے ، جس سے شہر میں نگرانی اور سیکیورٹی کا نظام مزید مؤثر ہوگا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ کمیونٹی پولیسنگ کراچی نے پورے کراچی میں جدید کیمرے نصب کیے ہیں جس سے جرائم کی روک تھام میں نمایاں مدد مل رہی ہے ۔