0

لاہور، سیلزمین کو تشدد کا نشانہ بنانے والی لڑکیاں مریم نفیس کی سہیلیاں نکلیں

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ مریم نفیس نے انکشاف کیا ہے کہ دو روز قبل لاہور میں کم عمر سیلز مین پر تشدد کرنے والی دونوں لڑکیاں اُن کی جاننے والی ہیں۔

دو روز قبل لاہور میں ایک واقعہ پیش آیا تھا جس کی سی سی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکیاں کافی کے مگ پکڑے شاپ کے کیش کاؤنٹر پر کھڑی ہیں، پھر وہ کم عمر سیلزمین کیشیئر پر برہم ہونے لگتی ہیں اور کاؤنٹر کے اندر جاکر وہ لڑکیاں سیلزمین پر تشدد کرنے لگتی ہیں۔

دونوں لڑکیوں نے کاؤنٹر پر موجود تینوں سیلزمین لڑکوں پر تشدد کیا، جب ایک بزرگ گاہک نے لڑکیوں کو روکا تو اُنہوں نے اُس شخص کو بھی سُنائی اور پھر پولیس اسٹیشن چلی گئیں۔
اب اس واقعے کے حوالے سے اداکارہ مریم نواز کا بیان سامنے آیا ہے جس میں اُنہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر سب سوچ رہے ہوں گے کہ ان لڑکیوں نے سیلزمین پر تشدد کیوں کیا، تو میں سب سے پہلے بتانا چاہتی ہوں کہ میں ان دونوں لڑکیوں کو بہت اچھے سے جانتی ہوں اور ان میں سے ایک لڑکی تو میری بہت اچھی دوست بھی ہے۔

مریم نفیس نے کہا کہ میں اس واقعے پر دو دن سے خاموش تھی کیونکہ میں نے سوچا تھا کہ لوگ کہانی کا دوسرا رُخ بھی دیکھیں گے لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے کے بعد دونوں لڑکیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، اسی وجہ سے، وہ اب اس واقعے پر بات کررہی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ سیلزمین نے دونوں لڑکیوں کو طوائف کہا تھا، اُن کی جسمات اور لباس پر بات کی تھی، دونوں لڑکیوں کو غلیط گالیاں بھی دی گئیں اور ساتھ ہی غیرمناسب باتیں بھی بولی گئیں۔

مریم نفیس نے کہا کہ جب دونوں لڑکیوں نے سیلزمین کو تنبیہ کی کہ تم ایسی گھٹیا باتیں نہیں بول سکتے تو لڑکے نے اُنہیں اسٹور سے نکلنے کا کہا جس پر لڑکیوں نے انکار کردیا۔

اداکارہ نے کہا کہ اسٹور میں موجود لوگوں نے ویڈیوز بنانا شروع کردیں تھیں اور چونکہ دونوں لڑکیاں مغربی لباس میں ملبوس تھیں تو ویڈیو دیکھ کر سب نے یہی کہا کہ یہ دونوں لڑکیاں ہی خراب ہیں اور ان کا باپ وکیل ہوگا جبکہ ایسا کچھ نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ ان دونوں میں سے ایک لڑکی دوسرے شہر سے لاہور آئی ہوئی ہے اور یہاں ملازمت کرتی ہے، ان کے پاس کوئی طاقت نہیں۔

مریم نفیس نے کہا کہ ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں خواتین سے ہراساں کرنے کا ثبوت مانگا جاتا ہے اور یہ ثبوت مرد نہیں بلکہ خواتین ہی مانگ رہی ہیں۔

اداکارہ نے اسٹور کے مالک سے درخواست کی کہ وہ اس ویڈیو کی وائس ریکارڈنگ نکالیں تاکہ واقعے کی حقیقت سب کے سامنے آسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں