ڈبلن: آئرش محققین نے پانی سے نایاب زمینی عناصر کو اخذ کرنے کے لیے انڈوں کے چھلکوں کو استعمال کرتے ہوئے انوکھا طریقہ وضع کیا ہے۔
ٹرینیٹی کالج ڈبلنز اسکول آف نیچرل سائنسز اور آئرش سینٹر فار ریسرچ اِن اپلائیڈ جیو سائنسز (آئی سی آر اے جی) سے تعلق رکھنے والے محققین نے بتایا کہ انڈوں کے چھلکوں میں پائے جانے والے کیلشیئم کاربونیٹ (کیلسائٹ) مؤثر انداز میں نایاب زمینی عناصر کو پانی سے جذب اور علیحدہ کر سکتا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے 25 ڈگری سیلسیئس سے 205 ڈگری سیلسیئس کے درمیان عناصر کے حامل محلول میں تین مہینوں تک مختلف اوقات کے لیے انڈے کے چھلکے رکھے۔
مطالعے میں دیکھا گیا کہ عناصر ڈیفیوژن کے عمل کے ذریعے بلند درجہ حرارت پر انڈے کے چھلکے میں داخل ہو گئے تھے اور چھلکوں پر نئی معدنیات ذخیرہ ہوتی دیکھی گئی۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ریمی ریٹیو نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ تحقیق فاضل مواد کے استعمال کا تخلیقی استعمال پیش کرتی ہے جو نایاب عناصر کو حاصل کرنے کے مسئلے کے پائیدار حل کے علاوہ گردشی معیشت کے اصولوں کے ساتھ مطابقت بھی لا سکتا ہے۔