بھارت کی جانب سے آبی جارحیت جاری ہے اور مودی سرکار نے دریائے چناب میں پانی کی آمد روک دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی اقدام کے باعث دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آرہی ہے، ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح کم ہو کر 4300 کیوسک رہ گئی ہے، 2 روز پہلے پانی کی سطح 87 ہزار کیوسک تھی۔
رپورٹ کے مطابق اس مقام پر معمول کے مطابق 25 سے 30 ہزار کیوسک پانی بہتا ہے۔
بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر موجود ڈیمز سے پانی بند کرنے کی ویڈیوز بھی وائرل کی گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر کے کشن گنگا ڈیم میں بھی پانی روکنے جارہا ہے جس کے بعد دریائے جہلم میں بھی پانی کی آمد میں کمی کا خدشہ ہے۔
اس کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پرختم کرنے کے اعلان کے بعد دریائے راوی میں بھی پانی آنے کے امکانات مزید کم ہوگئے ہیں۔
بھارت نے 2001 میں دریائے راوی پر تین ڈیم تعمیر کیے جس کے بعد پاکستان کی طرف پانی کا بہاؤ تقریباً 75 فیصد کم ہو گیا، اس کے بعد سے راوی صرف مون سون کے دنوں میں ہی کسی حد تک بہتا دکھائی دیتا ہے، باقی سال خاص طور پر دسمبر سے مارچ کے دوران اس کا بہاؤ تقریباً ختم ہو جاتا ہے
ہلگام واقعے کے بعد بھارت نے الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے تھے۔