بنگلادیش کے سابق آرمی آفیسر فضل الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو ہم بھارت کی 7 شمال مشرقی ریاستوں پر قبضہ کرلیں گے۔
بھارت کو یہ دھمکی بنگلا دیش کے سابق میجر جنرل فضل الرحمان نے بنگالی زبان میں کی کئی گئی اپنی ایک پوسٹ میں دی۔
خیال رہے کہ سابق میجر جنرل فضل الرحمان بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے قریبی ساتھی اور نیشنل انڈیپنڈنٹ انویسٹی گیشن کمیشن کے سربراہ ہیں۔
سابق میجر جنرل نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ایسی صورت حال میں چین کے ساتھ مشترکہ فوجی تعاون کی بات چیت شروع کرنا ضروری ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت اور بنگلا دیش کے تعلقات تاریخ کے بدترین نازک دور میں ہیں۔
قبل ازیں مارچ میں چین کے دورے پر بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے بھی بھارت کو باور کرایا تھا کہ بھارت کے مشرقی حصے کی 7 ریاستیں سمندر سے محروم ہیں اور بنگلا دیش اس علاقے کا واحد ‘سمندری نگہبان’ ہے۔
اس بیان پر بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے سخت ردعمل دیا اور بھارتی وزیر خارجہ نے ایک عالمی اجلاس میں کہا تھا کہ ہمارا شمال مشرقی علاقہ رابطے کا مرکز بنتا جا رہا ہے، جہاں سڑکوں، ریلوے، آبی گزرگاہوں اور پائپ لائنز کا جال بچھایا جا رہا ہے۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس کے اس بیان کے چند دن بعد بھارت نے بنگلا دیشی کارگو کی بھارتی بندرگاہوں سے ٹرانس شپمنٹ کی پانچ سالہ سہولت ختم کر دی تھی۔
خیال رہے کہ طلبا تحریک کے نتیجے میں حکومت کا دھڑن تختہ ہونے پر شیخ حسینہ واجد کو ملک سے فرار ہونا پڑا تھا اور بھارت نے ہی انھیں پناہ دے رکھی ہے۔