ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ قلبی مرض میں مبتلا افراد اپنے سماجی و معاشی رتبے سے قطع نظر روزانہ تجویز کردہ مقدار سے دُگنی مقدار میں سوڈیم استعمال کرتے ہیں۔
قلبی مرض میں مبتلا افراد پر کی جانے والی یہ تحقیق رواں ماہ کے ابتداء میں امیریکن کالج آف کارڈیولوجی کے سالانہ سائنسی سیشن میں پیش کی گئی۔
تحقیق کی سربراہ مصنفہ ایلسی کوڈجو بتایا کہ اس مطالعے کی اہمیت قلبی مرض میں مبتلا افراد کے گروپ پر دی جانے والی توجہ کی وجہ سے ابھرکر سامنے آتی ہے۔ یہ وہ افراد ہیں جن کو سوڈیم کے حوالے سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
لیکن تحقیق میں معلوم ہوا کہ اس گروپ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 90 فی صد افراد عموماً زیادہ سوڈیم استعمال کرتے ہیں۔
ایلسی کوڈجو کا کہنا تھا کہ ایسی بہت سی وجوہات ہیں جن کے سبب سوڈیم کی کھپت میں کمی کرنا مشکل ہوتا ہے، بشمول ان افراد کے جن کی صحت اس عنصر کی وجہ سے بدتر ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں افراد کے لیے اہم ہے کہ وہ سوڈیم کی کھپت کو قابو میں کرنے کے لیے اقدامات کریں وہیں یہ پالیسی بنانے والوں کے لیے لازمی ہے کہ ایسے اقدامات متعارف کرائے جس سے پری-پیکجڈ غذاؤں (پیکٹ یا برتن میں بند کر کے فروخت کی جانے والی غذائیں) میں سوڈیم کی مقدار کم کی جاسکے۔
سوڈیم کی زیادہ مقدار میں کھپت بلڈ پریشر کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے جس کی صورت دل کے دورے یا فالج کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ اس خطرے سے بچنے کے لیے امیریکن ہارٹ اسوسی ایشن (اے ایچ اے) کی جانب سے روزانہ سوڈیم کی کھپت کی حد 1500 ملی گرام متعین کی گئی ہے۔
البتہ، تحقیق میں انکشاف ہوا کہ مطالعے میں شریک 89 فی صد افراد متعین کردہ مقدار سے دُگنی مقدار یعنی تقریباً 3000 ملی گرام سوڈیمروزانہ استعمال کرتے ہیں۔