ماہرین نے جوہری توانائی سے چلنے والے ایک عظیم الجثہ ہوٹل ’اسکائی ٹینک‘ کا تصور پیش کیا ہے جو مہینوں تک ہوا میں سفر کر سکتا ہے۔
ہوٹل کے متعلق پیش کی جانے والی سی جی آئی ویڈیو میں دِکھایا گیا کہ طیارے میں 5000 ہزار مسافروں کی گنجائش ہے جبکہ اس میں 360 ڈگری زاویے کا نظارہ بھی ممکن ہے۔
مستقبل کے اس طیارے نما ہوٹل میں ایک چھوٹا نیوکلیئر ری ایکٹر ہے اور 20 برقی انجن نصب ہیں جس کے سبب یہ زمین کو چھوئے بغیر طویل عرصے تک بادلوں پر سفر کر سکتا ہے۔
یہاں تک کہ طیارے کی مرمت کو بھی دورانِ پرواز کیا جاسکتا ہے، جو کہ پرواز کی صنعت میں پہلی بار ہوا ہے۔
عظیم الجثہ طیارے کا خیال پیش کرنے والے ہاشم الغیلی کا کہنا تھا کہ جوہری توانائی سے چلنے والا یہ اسکائی کروز ممکنہ طور پر مستقبل کی ٹرانسپورٹ ہوسکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ بڑا طیارہ ممکنہ طور پر مکمل طور پر خود کار ہوسکتا ہے۔
اس فضائی ہوٹل میں مسافروں کو محظوظ کرنے کے لیے سنیما سے لے کر شاپنگ مال تک کی تمام سہولیات موجود ہوں گی۔