بیجنگ: چین نے متنازع سرحدی علاقے پر خودمختاری کا دعویٰ کرنے والے بھارت کے 30 دیہاتوں، دریاؤں اور جھیلوں کے نام تبدیل کر دیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے بھارت کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے درمیان بھارتی ریاست ارونا چل پردیش کا نام تبدیل کرکے زنگنان رکھ دیا۔ زنگنان سے متصل 30 دیگر علاقوں کے نام بھی تبدیل کردئیے گئے۔
چین کی وزارت برائے شہری امور کے مطابق چین نے ارونا چل پردیش کے چینی نام زنگنان میں 30 مقامات کے ناموں کو معیاری بنایا ہے۔ متنازع سرحدی علاقوں کے حوالے سے چین اور بھارت میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی حکام کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات آنے کے بعد چینی حکام نے بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سچائی تسلیم کرنے کو کہا۔ دوسری جانب چینی علاقے کا مکمل قبضہ حاصل کرنے کے لئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اروناچل پردیش کا دورہ کیا۔مودی نے دورے کے دوران چینی علاقے زنگنان کی 13 ہزار فٹ کی بلندی پر پہاڑ میں بنائی گئی اسٹریٹجک سیلا ٹنل کا افتتاح کیا۔ چین نے بھارتی وزیراعظم کے دورے پر شدید سفارتی احتجاج ریکارڈ کروایا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے میڈیا بریفنگ میں مودی کے دورہ اروناچل پردیش سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ زنگنان چینی علاقہ ہے۔چینی حکومت نے کبھی بھی اروناچل پردیش پر بھارت کے نام نہاد دعویٰ کو تسلیم نہیں کیا اور اس کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو چین میں زنگنان کے علاقے میں من مانے طور پر ترقی دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔