آسام: بھارت کی ریاست آسام سے تعلق رکھنے والے سیاست دان کی 500 روپے کے نوٹ پھیلا کر سونے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جبکہ مذکورہ سیاست دان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آسام کے ضلع اوڈالگری کے علاقے بھیراگھوری میں ولیج کونسل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین بینجمن باسوماتاری کو تصویر میں بیڈ پر سویا ہوا دیکھایا گیا ہے جہاں 500 روپے کے نوٹ بکھرے ہوئے ہیں کئی نوٹ ان کے اوپر بھی بکھرے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ بینجمن باسوماتاری پر وزیراعظم کی متعارف کردہ ہاؤسنگ اسکیم اور دیہی علاقوں میں روزگار سے جڑے کیس میں سنگین کرپشن کا الزام ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان نے مبینہ طور پر اوڈالگوری ڈیولپمنٹ زون میں وی سی ڈی سی کے تحت اسکیمیں پی مے اور ایم این ریگا سے مستفید ہونے والے غریب عوام سے رشوت لی ہے۔
سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہونے کے بعد سیاست دان کا بودولینڈ کی انسداد کرپشن کا مؤقف رکھنے والی سیاسی جماعت یونائیٹڈ پیپلزپارٹی لبرل (یو پی پی ایل) سے تعلق رکھنے پر سوالات اٹھائے گئے۔
یو پی پی ایل کے سربراہ اور بودولینڈ ٹریٹوریل کونسل (بی ٹی سی) کے چیف ایگزیکٹیو رکن پرامود برو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ بینجمن باسوماتاری کا ہماری پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بینجمن باسوماتاری کی ایک فوٹو گردش کر رہی ہے، ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بینجمن باسوماتاری کا یو پی پی ایل سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ان کی پارٹی رکنیت 10 جنوری 2024 کو معطل کردی گئی تھی۔
پرامود برو نے بتایا کہ 5 جنوری 2024 کو ہریسنگھا بلاک کمیٹی یو پی پی ایل کی جانب ان کے خلاف خط موصول ہونے پر ضابطہ کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بی ٹی سی حکومت نے بھی انہیں معطل کردیا تھا اور 10 جنوری 2024 کو وی سی ڈی سی چیئرمین کے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔