ڈبلن: آئرلینڈ کے وزیراعظم لیو واراڈکار نے ملک کی حکمران جماعت کی سربراہی اور وزیراعظم کی حیثیت سے استعفے کا اعلان کردیا تاہم نئے وزیراعظم کے انتخاب تک کام کرتے رہیں گے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لیو واراڈکار نے ڈبلن میں ہنگامی پریس کانفرنس میں اچانک استعفے کا اعلان کیا اور بتایا کہ اپنی جماعت فائن گائیل سے درخواست کی ہے کہ 6 اپریل کو ہونے والی سالانہ کانفرنس میں پارٹی کا نیا قائد منتخب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے نیا قائد منتخب ہونے پر انہی کو پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے لیے ووٹ دیا جائے، جس کے لیے ووٹنگ ایسٹر کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔
خیال رہے کہ لیو واراڈکار 2017 میں وزیراعظم منتخب ہوئے اور پہلے ہم جنس پرست وزیراعظم بنے تھے اور ایک سال قبل ہی دوبارہ منتخب ہوئے تھے جبکہ اگلے انتخابات مارچ 2025 میں منعقد ہوں گے۔
لیو واراڈکار نے ڈبلن میں ہنگامی پریس کانفرنس میں استعفے کی وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ میرے استعفے کی وجوہات ذاتی اور سیاسی دونوں ہیں لیکن بہت سوچ و بچار کے بعد فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نئے وزیراعظم اور قائد اتحادی حکومت کے دوبارہ انتخاب کے لیے مجھ سے بہتر ثابت ہوں گے۔
آئرلینڈ کے مستعفی وزیراعظم کے پیش رو کے پاس ان کی حکومت پر ہونے والی تنقید اورسیاسی معاملات درست کرنے کے لیے مزید ایک سال ہے کیونکہ عوامی حلقوں میں مرکزی اپوزیشن جماعت سن فئین کو مقبولیت حاصل ہے۔
وزارت عظمیٰ کے لیے 37 سالہ وزیرتعلیم سمن ہیرس مضبوط امیدوار تصور کیے جا رہے ہیں جنہوں نے کووڈ-19 کے دوران وزیرصحت کی حیثیت سے فرائض انجام دیے تھے، دیگر امیدواروں میں سابق نائب وزیراعظم سیمن کونوے، پاسچل ڈونوہوئے اور وزیر انصاف ہیلین مک اینٹی شامل ہیں۔
لیو واراڈکار کی حکومت نے کووڈ-19 کے بعد ملک کو جلد ہی معاشی بحران سے نکالا تھا لیکن دہائیوں سے جاری ہاؤسنگ کا بحران حل کرنے میں ناکام رہی تھی اور حال ہی میں مہاجرین کی ریکارڈ تعداد اور یوکرین سے آنے والے مہاجروں کی وجہ سے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔