ہزاروں سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے

0

لاہور:وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن منانے کے لیے بھارت سے ساڑھے 6 ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے اور واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔

بھارتی سکھ یاتری واہے گروجی کا خالصہ، واہے گروجی کی فتح کے نعرے لگاتے واہگہ بارڈر پہنچے، پاکستان کی طرف سے وساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن کے لیے 6 ہزار 751 بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

واہگہ بارڈر پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے سیکریٹری فرید اقبال، ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سرداررمیش سنگھ اروڑہ سمیت کمیٹی کے دیگر اراکین اور وفاقی وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے نمائندوں نے بھارتی مہمانوں کا استقبال کیا۔

ایکسپریس

بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بارڈر کے دونوں جانب امیگریشن کا عمل صبح 8 بجے شروع کردیا گیا، امرتسر، ہریانہ، اتر پر دیش، دہلی اور دیگر 11 بھارتی ریاستوں سے یاتری پاکستان پہنچے ہیں ان میں زیادہ تعداد بزرگوں کی ہے۔

بھارت میں موجود کئی سکھ بزرگ یاتریوں کی خواہش تھی کہ وہ پنجاب میں اپنے آبائی گھر دیکھنا چاہتے ہیں،انہیں اس کی اجازت دی جائے، کئی بزرگوں کو اپنے گاؤں، شہروں اورمحلوں کے نام تک یاد تھے۔

ایکسپریس

پہلی بار پاکستان آنے والے بھارتی سکھ نوجوان بھی کافی خوش اور پرجوش نظر آئے، نوجوان بھارتی خواتین نے بتایا کہ انہوں نے فلموں میں پاکستان کی جو تصویر دیکھی تھی یہاں تو اس کے بالکل برعکس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اور یہاں کے لوگوں کے لباس، زبان سب ایک جیسا ہے، پاکستانی بہت ملنسار اور محبت کرنے والے لوگ ہیں۔

ایکسپریس

بھارتی مہمانوں کو اسپیشل بسوں کے ذریعے ان کی منزل کی طرف روانہ کیا گیا، تین ہزار یاتریوں کے پہلے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال جبکہ ساڑھے تین ہزار سے زائد یاتریوں کے دوسرے گروپ کو واہگہ سے گردوارہ دربار صاحب کرتار پور روانہ کیا گیا۔

بھارتی یاتریوں سے ٹرانسپورٹ کرایہ کے طور ساڑھے 17 ہزار روپے فی کس لیے گئے ہیں تاہم رہائش، لنگر اور میڈیکل کی سہولت مفت فراہم کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس

شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نمائندے سردار رویندر سنگھ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اتنی بڑی تعداد میں ویزے جاری کر کے سکھ قوم کے دل جیت لیے ہیں، سکھ یاتریوں نے جس قدر ویزا درخواستیں دی تھیں سب کو ویزے ملے ہیں

دہلی گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے نمائندے سردار دلجیت سنگھ سرنا نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، دنیا بھر کا سکھ پاکستان آنا چاہتا ہے، جب بھی پاکستان آتے ہیں یہاں بہت عزت اور احترام ملتا ہے۔

ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے بھارتی یاتریوں کے شیڈول کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت سے زیادہ تعداد میں یاتری آنے کی وجہ سے انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وساکھی اور خالصہ جنم دن کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہو گی۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ اور پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہاکہ بھارتی سکھ مہمانوں کی خواہش کے مطابق ان کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی یاتریوں کے لیے ٹرین چلانے کو تیار ہے لیکن بھارتی حکومت نے واہگہ سے اٹاری اسٹیشن تک کے ٹرین ذریعے رسائی دینے سے انکار کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد سکھوں کو ان کے گردواروں، ان کے مقدس مقامات سے جوڑنا ہے جس کی وہ ہر روز دعا کرتے ہیں، سکھوں کی تاریخ سے اگر پاکستان کو الگ کردیاجائے تو سکھوں کے پاس کچھ نہیں بچے گا، سکھ کی بنیاد ہی پاکستان سے ہے، پاکستان نے خطے میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیےانڈیا کے ساتھ باہمی پروٹوکول سے بڑھ کر ویزے جاری کیے ہیں۔

بھارتی یاتری اپنی مذہبی رسومات اور یاترا مکمل کرکے 19 اپریل کو واہگہ بارڈر کے راستے ہی واپس جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں