کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور سینیئر سیاست دان سینیٹر تاج حیدر 83 برس کی عمر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
پی پی رہنما کے رہنما تاج حیدر کے اہل خانہ کے مطابق وہ مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے اور آج انتقال کرگئے۔
پی پی رہنما وقار مہدی نے بتایا کہ تاج حیدر ہمارے دیرینہ ساتھی اور بہترین سیاسی کارکن تھے، وہ پیپلز پارٹی کے بنیادی اور نظریاتی کارکنان میں سے ایک تھے۔
وقار مہدی کا کہنا تھا کہ تاج حیدر کی سیاسی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
رہنما پی پی نے مزید کہا کہ مرحوم تاج حیدرکی نمازجنازہ بدھ 9 اپریل کو بعد نمازظہرین مسجد وامام بارگاہ یثرب فیز4 ڈیفنس سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔
پی پی پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور سینیٹر تاج حیدر 8 مارچ 1942 کو راجستھان کے شہر کوٹہ کے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے جبکہ ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول رنچھوڑ لائن کراچی سے حاصل کی۔
تاج حیدر فنونِ لطیفہ کے میدان میں آئے اور ٹیلی وژن کے لیے بھی لکھا، تاج حیدر نے اپنے ڈرامہ سیریل آبلہ پا میں پروفیسر آڈی والا کا کردار ادا کیا تھا، انہوں نے مختلف اخبارات میں کالم بھی لکھے۔
تاج حیدر نے 1967 کے سوشلسٹ کنونشن میں شرکت کی اور 1967 میں باقاعدہ طور پر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور ان کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں ہوتا تھا۔
مرحوم تاج حیدر کو 2012 میں ستارہ امتیاز برائے سائنسی خدمات دیا گیا، اس سے قبل 2006 میں انہیں تیرھواں پی ٹی وی ایوارڈ برائے مصنف بہترین ڈرامہ سیریل بھی دیا گیا۔
صدرمملکت، وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں کا اظہار تعزیت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور بانی رکن تاج حیدر کے انتقال پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم تاج حیدر کی پیپلزپارٹی اور جمہوریت کے لیے خدمات کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم تاج حیدرپاکستان پیپلز پارٹی کااہم اثاثہ اورپارٹی کےنظریاتی کارکنوں میں سے ایک تھے، ان کی وفات سے پارٹی اہم سیاسی رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔
صدر مملکت نے مرحوم تاج حیدر کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارتعزیت کرتے ہوئے سوگواران کے ساتھ اظہار ہمدردی اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور بانی رکن تاج حیدر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور ان کی جمہوریت کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاج حیدر کی وفات سے پاکستان اہم سیاسی رہنما سے محروم ہوگیا ہے۔
وزیراعظم نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور سوگواران کے ساتھ اظہار ہمدردی اور صبر و استقامت کی دعا کی۔
اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی مرکزی سیکریٹری جنرل پی پی پی تاج حیدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر کی طویل سیاسی، سماجی اور ادبی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تاج حیدرتہذیب اور شائستگی کا پیکراور نفیس انسان تھے، ان کی جمہوریت کے لیے جدوجہد اورقربانوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ایاز صادق نے کہا کہ ان کی سیاسی اور سماجی جدوجہد نوجوان نسل کےلیے مثال ہے، تاج حیدر پاکستانی سیاست میں شعور اور دانش کی شناخت تھے، ان کے انتقال سے دلی صدمہ ہوا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سینئر سیاست دان سینیٹر تاج حیدر کی وفات پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ مرحوم کی جمہوری اور سیاسی خدمات یاد رکھی جائیں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مرحوم قابل سیاست دان تھے، ان کے اہل خانہ کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہوں، اللہ کریم لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔