اسلام آباد: بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کا کہنا ہے کہ عدالت میں نکاح کیس سیاسی نوعیت کا نہیں ہے بلکہ میرا گھر تباہ کر دیا اس لیے مجبوراً عدالت آنا پڑا۔
ڈسٹرکٹ کورٹس میں گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا نے بتایا کہ کیس اصل نوعیت کا بنتا ہے، بانی پی ٹی آئی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں کیونکہ میں تو بانی پی ٹی آئی کو جانتا نہیں، میں بانی پی ٹی آئی کے بارے میں سوچتا بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ چھپ کر نکاح کیا ہوا اور چھپ کر نکاح خلاف شریعت ہے، بچے بھی پریشان تھے۔ بچوں کو تو میری اور بشریٰ بی بی کی طلاق تک کا نہیں معلوم تھا، بچوں کو نہیں معلوم کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا چھپ کر نکاح ہوا۔
خاور مانیکا نے کہا کہ بچے مانتے ہی نہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا ہے، جب عدالت سماعت کے لیے آیا تو پہلی بار بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کا نکاح نامہ دیکھا، بچوں کو عدالت سے حاضری کے بعد بشریٰ بی بی کے نکاح کا بتایا۔
سابقہ شوہر کا کہنا تھا کہ بچوں کو بتایا کہ یکم جنوری 2018 میں نکاح ہوچکا تھا بچے مان ہی نہیں رہے تھے کہ نکاح ہوا ہے، میں نے بچوں کو کہا کہ خود نکاح نامہ دیکھ کر آیا ہوں، میرے بچے پچھلے 5 سال سے مصیبت میں پڑے ہوئے ہیں۔