پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر عثمان طارق کا ایکشن غیرقانونی قرار دینے پر شائقین کرکٹ سمیت سابق کرکٹرز آگ بگولہ ہوگئے۔
کراچی کنگز کیخلاف میچ کے دوران امپائرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر عثمان طارق کے بالنگ ایکشن پر اعتراض اٹھاتے ہوئے انہیں بالنگ کروانے سے روک دیا گیا تھا۔
شائقین کرکٹ کی جانب سے مسلسل سوال کیا جارہا ہے کہ بھارت کے روی چندران ایشون کے ایکشن کو کیوں غیرقانونی نہیں قرار دیا گیا جبکہ وہ بھی بالنگ ایکشن دوران رکتے ہیں؟۔ اسی طرح کراچی کنگز کی مینجمنٹ یہ سوال اٹھاسکتی ہے کہ ایکشن غیرقانونی تھا تو انہیں میچ کیوں کھلایا گیا؟۔
ماضی میں سابق اسپنر سعید اجمل، محمد حسنین اور محمد حفیظ کا بالنگ ایکشن بھی غیر قانونی قرار دیا گیا جس کے بعد اسپنر سعید اجمل کا کرکٹ کیرئیر ختم ہوگیا تھا۔
سعید اجمل نے الزام عائد کیا تھا کہ ایشون کو بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے تحفظ فراہم کیا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مجھے کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میرا ایکشن غیرقانونی قرار دینے کے 6 ماہ تک بھارتی بورڈ نے ایشون کو کھیل سے دور رکھا بعدازاں مجھ پر پابندی لگنے کے بعد انہیں کھلایا جو آج تک کھیل رہے ہیں۔
سعید اجمل نے سوال اٹھایا تھا کہ پاکستانی اسپنر و بالرز کے علاوہ کسی کا ایکشن کیوں رپورٹ نہیں ہوتا؟۔