ارلینگن: جرمنی میں ایک 62 سالہ شہری کے کیس نے تمام طبی ماہرین کو حیران کرکے رکھ دیا ہے جس میں شہری کو کورونا انفیکشن نہ ہونے کے باوجود اب تک 217 بار کورونا ویکیسن دی جا چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ عجیب و غریب کیس ’دی لانسیٹ انفیکٹس ڈیزیز‘ نامی جریدے میں شائع ہوا ہے جس میں یہ بتایا گیا کہ شہری کیلئے کورونا ویکسین کے شاٹس خریدے گئے اور 29 ماہ کے عرصے میں شہری کو 217 بار دیے گئے۔
جرمنی کی یونیورسٹی آف ایرلانجن نیورمبرگ کے محققین کا کہنا تھا مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ اس شخص کو ویکسین کی اس بھاری مقدار کے باوجود کوئی مضر اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
یونیورسٹی کے مائیکرو بایولوجی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر کلیان شوبر نے بتایا کہ ہمیں اس کے چونکا دینے والے کیس کا اخبار کے ذریعے معلوم ہوا۔ ہم نے فوراً متاثرہ شخص سے رابطہ کیا اور اسے یونیورسٹی آف ایرلانجن میں مختلف ٹیسٹ کروانے کی دعوت دی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اتنی مقدار میں ویکسین کے کوئی نقصان دہ اثرات تو موجود نہیں؟
۔ڈاکٹر نے بتایا کہ ہم نے اس کے خون اور تھوک کے نمونے کا استعمال کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ مدافعتی نظام نے ویکسینیشن پر کیا رد عمل ظاہر کیا کیونکہ ہم فکر مند تھے کہ اتنی مقدار میں ویکیسن لینے سے مدافعتی نظام زیادہ متحرک ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں بعض خلیات کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔
تاہم محققین کو 62 سالہ شہری میں کسی بھی قسم کے نقصان دہ اثرات کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ مزید یہ کہ ایسی کوئی علامت بھی موجود نہیں تھی جس سے پتہ چلتا ہو کہ وہ کبھی کورونا وائرس کا شکار رہا ہو۔