اسلام آباد: آئی ایم ایف نے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکس کی شرح بڑھانے اور ٹیکس سلیب کی تعداد سات سے کم کرکے چار کرنے کی تجویز دے دی جس کی منظوری کی صورت میں تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ بڑھ جائے گا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے دی گئی تجویز پر عمل درآمد سے چار کھرب اسی ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ پنشنرز کو نجی آجروں کی شراکت پر دی گئی ٹیکس چھوٹ بھی ختم کردی جائے۔
آئی ایم ایف کی طرف سے دی جانے والی تجاویز کے تناظر میں کی گئی ورکنگ میں بتایا گیا ہے کہ اگر پرسنل انکم ٹیکس سے متعلق سفارشات پر پوری طرح عمل کیا جائے تو اس سے جی ڈی پی کا صفر اعشاریہ پانچ فیصد اضافی ریونیو حاصل ہو سکتا ہے۔
یہ سالانہ بنیادوں پر چار کھرب اسی ارب روپے سے زائد ہے جبکہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری 2023-24) کے دوران تنخواہ دار طبقے سیمجموعی طورپر 215 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا ہے۔