پی ایچ ڈی چھوڑ کر فحش ویب سائٹ کی ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر بننے والی زارا ڈار نے اپنی کمائی سے متعلق انکشاف کردیا۔
یوٹیوبر زارا ڈار، جو خواتین کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی تھی، نے پی ایچ ڈی چھوڑ کر ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر بننے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہ سوشل میڈیا سمیت غیر ملکی میڈیا پر مقبول ہورہی ہے۔
زارا نے اس بڑے اقدام پر مداحوں کی جانب سے کئے گئے سوالات پر یوٹیوب ویڈیو میں اس فیصلے کی وضاحت کی۔ زارا کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل لیکن سوچا سمجھا قدم ہے۔
ویڈیو میں زارا نے کہا کہ بالغ مواد کی تخلیق کو مستقل پیشہ بنانا ان کے لیے نہ صرف ایک کیریئر کا انتخاب ہے بلکہ اپنی زندگی کے مستقبل کی سمت کے لیے ایک راہ بھی ہے۔
یوٹیوب چینل پر ایک لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز رکھنے والی زارا پہلے مشین لرننگ اور نیورل نیٹ ورکز جیسے موضوعات پر ویڈیوز بناتی تھی۔ اس نے بتایا کہ پی ایچ ڈی چھوڑنے کا فیصلہ کرتے وقت اس نے اکیڈمک کیریئر کے فوائد اور متبادل راستوں پر غور کیا، لیکن اسے لگا کہ اکیڈمک دنیا ان کی توقعات کے مطابق نہیں ہے جس کے بعد صرف ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر بننے کا فیصلہ کرنا آسان ہوا۔
اس نے مزید کہا کہ اکیڈمک یا ٹیک انڈسٹری میں کام کرنے والے اکثر افراد دوسرے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرتے ہیں، لیکن انہیں خود مناسب پہچان نہیں ملتی۔ زارا کا کہنا تھا کہ وہ ایسے کام میں دلچسپی رکھتی ہے جو ان کی اپنی دلچسپیوں سے مطابقت رکھے، بجائے اس کے کہ وہ کسی ادارے یا کمپنی کے وژن پر کام کریں۔
زارا نے اپنی حالیہ ویڈیو میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اس کام سے $10 لاکھ کما چکی ہیں جس سے اس نے اپنے خاندان کے گھر کا قرض ادا کیا اور اپنی ذاتی گاڑی خریدی۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اسے اکیڈمک دنیا یا کارپوریٹ ملازمتوں میں نہیں مل سکتی تھی۔
سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ زارا ڈار ایک پاکستانی یوٹیوبر یا ماڈل ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ اس کا تعلق امریکہ سے ہے۔