بالی ووڈ کی مشہور زمانہ فلم شعلے کی کاسٹ میں دھرمندر کو 1,50,000 روپے دیے گئے جبکہ امیتابھ بچن، ہیما مالنی اور جیا بچن کو کم معاوضہ دیا گیا۔
شعلے بھارتی سنیما کی ان فلموں میں سے ایک ہے جو کئی نسلوں کے ذہنوں میں محفوظ ہے اور اس کے ڈئیلاگ آج بھی 90 کی دہائی کے بچے بچے کی زبان پر ہے۔ رمییش سپی کی ہدایتکاری میں بنی اس فلم میں سنجیو کمار، دھرمندر، امیتابھ بچن، ہیما مالنی اور جیا بچن جیسے سپر اسٹار شامل تھے جنہوں نے بہترین اداکاری سے بھارت سمیت پاکستان اور دیگر پڑوسی ممالک میں بھی خوب شہرت حاصل کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میگا فلم شعلے کا بجٹ تقریباً 3 کروڑ روپے تھا۔ فلم میں دھرمندر کو 1,50,000 روپے معاوضہ دیا گیا جو کاسٹ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار بنے۔
سنجیو کمار، جو فلم میں دوسرا اہم کردار نبھا رہے تھے، انہیں 1,25,000 روپے معاوضہ دیا گیا حالانکہ امیتابھ بچن فلم میں دوسرے مرکزی کردار میں تھے، انہیں سنجیو کمار سے کم یعنی 1,00,000 روپے معاوضہ دیا گیا۔
خواتین اداکاروں میں ہیما مالنی کو 75 ہزار بھارتی روپے ملے جنہوں نے فلم میں بسنتی کا کردار ادا کیا، جیا بچن جنہوں نے رادھا کا کردار نبھایا تھا انہیں صرف 35,000 بھارتی روپے ملے، جو کاسٹ میں سب سے کم معاوضہ لینے والی اداکارہ بنیں۔
فلم میں منفی کردار نبھانے والوں میں سامبا کا کردار ادا کرنے والے مک موہن کو 12 ہزار بھارتی روپے ادا کئے گئے، امجد خان، جن کا کردار ’گبر سنگھ‘ آج بھی شائقین کے ذہنوں میں نقش ہے انہیں اپنے اس کردار کے لئے مبینہ طور پر 50,000 بھارتی روپے ملے۔
یاد رہے کہ فلم شعلے کو نہ صرف بہترین اداکاری اور ہدایت کاری کے لیے سراہا گیا بلکہ اس کے تمام گانے بھی بےحد مقبول ہوئے۔ اس فلم کا گانا ’محبوبہ محبوبہ‘ اور ’یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے‘” آج بھی شائقین کے دلوں پر راج کرتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ اس فلم کے ڈائیلاگز بھی آج تک بھلائے نہیں بھولے جاتے جن میں گبر سنگھ کا ڈائیلاگ’کتنے آدمی تھے‘، ’بسنتی ان کتوں کے سامنے مت ناچنا‘، اور ’یہ ہاتھ مجھے دے دے ٹھاکر‘ بےحد مشہور ہوئے۔