سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ میں برقع پر پابندی کا بل منظور کرلیا گیا، فوٹو: فائل
سوئٹزرلینڈ میں ‘برقع پر پابندی’ کے بل کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت نے اعلان کیا ہے کہ عوامی مقامات پر چہرے کو ڈھانپنے اور برقع پہننچے پر پابندی اور اس کی خلاف ورزی پر ایک ہزار سوئس فرانک جرمانے کی سزا آئندہ برس کے پہلے دن سے نافذالعمل ہوگی۔
گورننگ فیڈرل کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ اس پابندی کا اطلاق طیاروں اور سفارتی یا قونصلر احاطے پر نہیں ہوگا جب کہ عبادت گاہوں اور دیگر مقدس مقامات پر بھی چہرے ڈھانپے کی اجازت ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چہرہ ڈھانپنے کی اجازت صحت اور حفاظت سے متعلق وجوہات، مقامی رسم و رواج یا موسمی حالات کی وجہ سے بھی رہے گی۔ اس کے علاوہ فنکارانہ اور تفریحی بنیادوں پر یا اشتہارات کے لیے بھی اجازت ہوگی۔
علاوہ ازیں اگر اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی کو استعمال کرنے میں ذاتی تحفظ کے لیے چہرہ ڈھانچے کی ضرورت ہو، تو اس کی اجازت دی جانی چاہیے بشرط کہ ذمہ دار اتھارٹی پہلے ہی اس کی منظوری دے چکی ہو تاکہ امن عامہ میں خلل پیدا نہ ہو۔
یاد رہے کہ برقع پابندی سے معروف اس بل پر 2021 میں ریفرنڈم کرایا گیا تھا اور 2023 میں منظوری پارلیمنٹ سے بھی لی گئی تھی تاہم اس پر عمل درآمد نہیں کرایا گیا تھا۔