0

پاکستان میں پہلی بار ہوائی جہاز کی بذریعہ سڑک کراچی سے حیدرآباد منتقلی

کراچی: ملکی کی تاریخ میں پہلی بارہوائی جہازکے ڈھانچے کو الگ کئےبغیرسڑک کےراستے ایک شہرسےدوسرےشہرمنتقل کرنے کا آپریشن کیاجارہاہے۔

110فٹ لمبے ہوائی جہاز کو 80 فٹ لمبے ٹرالر پر رکھ کر حیدر آباد میں واقع سول ایوی سی ایشن کے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کیاجارہا ہے ہوائی جہاز240 سیٹوں پر مشتمل ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی طرح پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارہوائی جہازکے ڈھانچے کوالگ کئےبغیرسڑک کےراستے ایک شہرسےدوسرےشہرمنتقل کرنے کا آپریشن کیاجارہاہے،ایک سودس فٹ طویل بوئنگ جہاز737 نجی ائرلائن شاہین ایئرکےفضائی بیڑے کا حصہ تھاتاہم 2014 میں طیارہ کراچی ایئرپورٹ پرگراؤنڈ کردیا گیا تھا جب سے ناکارہ کھڑاتھا،ہوائی جہاز 240 سیٹوں پرمشتمل ہے۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کےتحت جہازکوحیدرآباد منتقلی کے لئے ٹرالرپررکھ کرسپرہائیوے ٹول پلازہ پرپہنچادیا گیاجہاں نیشنل ہائیوے اتھارٹی اورپولیس کی جانب سے این اوسی جاری ہونے کے بعد جہازکوکراچی سے حیدرآباد منتقل کرنے کے لیے ٹرالر روانہ ہو گیا ہے۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرمحمد منیرعالم نے ایکسپریس سے بات چیت کرتےہوئے بتایا کہ ہوائی جہاز تربیت فراہم کرنے کے لیے حیدرآباد سول ایوی ایشن کے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کیاجارہا ہے، کٹائی حیدرآباد ٹریننگ سینٹرمیں جہاز پرفائر فائٹرزسمیت دیگرتربیتی امورکی تربیت دی جائیگی۔

انھوں نے بتایا کہ دوسرا جہاز اگلے ہفتے حیدر آباد منتقل کیا جائے گا ۔ دونوں جہاز پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی ملکیت ہیں جہازوں کوکسی ٹریننگ انسی ٹیوٹ میں منتقل کرنےکا پہلا آپریشن ہے،جہازکے ذریعے انسٹی ٹیوٹ کی تربیت میں جدت آئے گی،جہازکوملٹی ایکسل ٹرالرکوحیدر آباد لے جایا جا رہا ہے جہازکی اونچائی 18 فٹ تک رکھی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں ہیوی ٹریفک کی انٹری رات 11 بجے تک ہوتی ہے،ٹرالربیس سے پچیس کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسےسفرکرے گا۔

کارگوکمپنی کے افسر ہمایوں خالد نے بتایا کہ ہوائی جہازکو 45 دن میں ڈس مینٹل کیاگیا تھا اورجہازکواس کی منزل پرپہنچنے کے بعد10 سے15 دن میں دوبارہ اسمبل کرلیا جائے گاہماری ٹیم نے پوری ورکنگ کے بعد کام شروع کرلیا گیا تھا ٹیم نے روٹ کا مکمل سروے کیا گیاکراچی سے حیدرآباد تک راستے میں آنے والے تمام اوورہیڈ برج کی اونچائی کی پیمائش کرلی گئی تھی راستے میں آنے والی تمام رکاوٹیں پہلے سے اسٹڈی کی گئی،پاکستان میں کسی ہوائی جہازکوایک شہرسے دوسرے شہرمنتقل کرنےکا یہ پہلا آپریشن ہے تاریخ میں پہلی مرتبہ ہماری کارگو کمپنی ہوائی جہازکوٹرانسپورٹ کر رہی ہے ،ہماری کمپنی نے ہی پہلی مرتبہ جہازکے پر، ٹیل وہیل کھولے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ایک اورجہازجس کا نام اے ایم سی اسے گلے ہفتے کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جائے گا یہ جہاز 100 فٹ اورجواگلے ہفتے منتقل کیا جائے اس جہازکی لمبائی 150 فٹ ہے اس جہازکوڈس مینٹل کرنے کا کام جاری ہے۔

ٹرانسپورٹ کمپنی کے نمائندے عزیراحمد عثمانی نے بتایا کہ ٹرالر150 ٹن تک وزن برداشت کرسکتا ہے ٹرالرکی لمبائی 80 فٹ سے زیادہ ہے اورگلے ہفتے جانے والے جہاز کو 150 فٹ لمبے ٹرالرپررکھ حیدر آباد منتقل کیا جائے گا۔

ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ ناکارہ ہوائی جہاز کی منتقلی کے دوران موٹر وے کھلی رہے گی موٹر وے پولیس کی جانب سے کارگو ٹرالر کو پروٹوکال فراہم کیا جائے گا موٹر وے پر ٹریفک کو فرسٹ لائن میں چلایا جائے گا جبکہ ٹرالر موٹر وے پر سائڈ پر چلایا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں