0

چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جو تقریبا 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔

فل کورٹ اجلاس ان کیمرہ ہوا جس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز شریک ہوئے جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں زیر التوا مقدمات اور اندراج ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور رجسٹرار سپریم کورٹ نے زیر التوا مقدمات کے اعدادوشمار پیش کیے، 59 ہزار 191 مقدمات سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اضافی تجاویز پیش کرتے ہوئے زیر التوا کیسز کو ابتدائی طور پر کم کرنے کا پلان دیا اور کیسز کے جلد نمٹانے کے لیے مرحلہ وار منصوبہ پیش کیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے تجویز دی کہ ابتدائی طور پر ایک ماہ، پھر تین ماہ اور پھر چھ ماہ کیسز کو جلد نمٹانے کو فوکس کیا جائے۔ دوسرا فل کورٹ اجلاس 2 دسمبر کو ہوگا۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ نے 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک کا ججز روسٹر جاری کردیا،

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت رجسٹرار نے روسٹر جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق سپریم کورٹ کے 8 بنچز 28 اکتوبر سے مقدمات کی سماعت کریں گے، بینچ نمبر 1 چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہوگا جبکہ بینچ دو میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہونگے۔

بینچ تین جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل ہوگا، اسی طرح 4 نمبر بینچ میں جسٹس جمال مندو خیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں۔

بینچ پانچ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی، بینچ چھ میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی، بینچ سات جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہوگا جبکہ بینچ آٹھ جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں