0

طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ قتل کیس میں پیش رفت

لاہور:طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور عدالت نے نامزد ملزمان کو اشہتاری قرار دے دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹیپو ٹرکاں والا کے دو بیٹوں امیر معصب اور امیرفتح کو جاوید بٹ قتل کیس میں اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ امیر فتح کو جاوید بٹ کے قتل کیس میں مقدمہ مدعی نے نامزد کیا تھا اور قتل کے واقعے کی تفتیش کے دوران سامنے آنے والے انکشافات کی بنیاد پر امیر معصب کو بھی مقدمے میں نامزد کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جاوید بٹ قتل کیس کی تفتیش میں شامل نہ ہونے اور عبوری ضمانت نہ کروانے پر دونوں بھائیوں کو اشتہاری قرار دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ جاوید بٹ قتل کیس کے مرکزی ملزم قیصر بٹ نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ہے اور اپنی بے گناہی کے حوالے سے 12 لوگوں کے بیان حلفی پولیس کو دیے۔

قیصر بٹ نے بیان میں کہا کہ میں قتل کے واقعے کے وقت جائے وقوع پر موجود نہیں تھا، میرا اس قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مجھے غلط طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس نے قیصر بٹ کو مزید سوالات کے جوابات کے لیے سات روز بعد دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ 2 ستمبر کو لاہور میں تھانہ اچھرہ کے علاقے مسلم ٹاؤن انڈر پاس کے قریب کار پر فائرنگ کرکے امیر بالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو قتل کردیا گیا تھا، جس کے بعد مقدمے میں قیصر بٹ کو نامزد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل کیس میں نامزد قیصر بٹ نے سرنڈر کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

دوسری جانب کیس کی تفتیش کے دوران گرفتار شوٹروں نے پولیس کو بتایا تھا کہ انہوں نے یہ قتل ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر معصب کے کہنے پر کیا ہے جبکہ قتل کروانے کے عوض 5 لا کھ روپے سپاری اور دو قمیتی گھروں کے عوض سودا طے پایا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ قتل میں ملوث دونوں شوٹر اظہر اور الیاس امیر معصب سے رابطے میں تھے جبکہ دونوں شوٹروں کی امیر معصب سے ملاقات عارف نے کروائی تھی۔

ملزمان نے بتایا تھا کہ امیر معصب منصوبہ بندی کے تحت جاوید بٹ کے قتل سے چھ روز قبل بیرون ملک فرار ہوا، قتل میں ملوث دونوں شوٹرز قتل سے پہلے اور بعد میں بھی امیر معصب سے رابطے میں رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں