کراچی (26اکتوبر 2024) سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ 4 ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم دیدیا،ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے کیس میں عدالت نے مختصر فیصلہ سنا دیا،ہائیکورٹ میں ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے کیس کی سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور نے کی۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے پچھلی سماعت پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا، کمیٹی نے کچھ کام کیا یا گھر پر سوتے رہے؟۔
کمیٹی کی چیئرپرسن شیریں ناریجو نے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ عدالت نے کہا کہ بنیادی ذمہ داری پی ایم ڈی سی اور ڈاو یونیورسٹی کی تھی اگر رپورٹ کے مطابق امتحان میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی تو درخواست گزاروں کو سنیں گے۔
ٹیسٹنگ ایجنسی کا مقصد الگ ہوتا ہے،۔آپ جامعات کو پھنسا دیتے ہیں، کبھی جناح سندھ یونیورسٹی کو ذمے داری دی کبھی ڈاﺅ یونیورسٹی کو ذمہ داری دی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے پی ایم ڈی سی کے وکیل سے کہا کہ جہاں طاقت ور لوگ ہیں وہاں آپ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں آج ہی ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان کریں۔ کیا 8 ہزار روپے فی امیدوار لئے گئے؟ یہ غریب کیلئے زیادہ ہے بظاہر یہ امتحان کمپرومائزڈ ہوا ہے۔پی ایم ڈی سی کے وکیل نے کہا عدالت جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری صحت اور سیکریٹری جامعات سے احکامات لیں، پوچھ کر بتائیں کہ آئی بی اے دوبارہ ٹیسٹ لے تو سندھ حکومت کیا سہولتیں دے گی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کہا کہ عدالت کے حکم پر آئی بی اے کراچی سے مشاورت کرتے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت کے حکم پر کیوں؟ یہ آپ کا کام ہے، عدالت کے حکم کی ضرورت نہیں۔ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ امتحانی عمل میں شریک افراد کے موبائل فرانزک پر ہیں، ایک بندے نے میسج ڈیلیٹ کئے ہوئے تھے وہ ریکور ہوئے فزیکل ثبوت بھی ملا ہے۔بعدازاںعدالت نے ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف درخواستوں پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ایک ماہ میں دوبارہ لینے کا حکم دیا ہے۔