اسلام آباد (25اکتوبر 2024) پاکستان تحریک انصاف کی رہنماءزرتاج گل کا کہنا ہے کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی رہائی کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی جلد رہا ہونگے۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں علیمہ خان اور عظمی خان کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی زرتاج گل نے کہا کہ “الحمدللہ عمران خان کی دونوں بہنوں کی ضمانت منظور ہوگئی ہے، انشاءاللہ بہت جلد میرا لیڈر بھی بہت جلد عوام کے درمیان ہوگا۔
بانی پی ٹی آئی کی دونوں بہنوں کو بے بنیاد مقدمے میں ملوث کیا گیا تھا ۔ عمران خان اور ان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے بہت مشکل وقت دیکھا ہے ۔کل بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد ہمیں امید کی کرن نظر آئی ہے کہ اب عمران خان بھی بہت جلد تمام مقدمات میں بری ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 9ماہ نہایت بہادری سے جیل میں گزارے ہیں وہ ہم سب کیلئے مثال بن کر سامنے آئی ہیں۔
یاد رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اورعظمیٰ خان کی ضمانت منظورکرلی،رہائی کا حکم،بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف ڈی چوک احتجاج کیس کی سماعت جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی،عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں اور دونوں کی 20،20 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کی گئی ہیں۔
تھانہ کوہسار کے مقدمے میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان 4 اکتوبر سے گرفتار تھیں۔گزشتہ روز بھی بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے رہا کر دیاگیاتھا۔بشریٰ بی بی کی رہائی گیٹ نمبر 5سے کی گئی تھی۔اس موقع پر جیل کے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی 9ماہ بعد اڈیالہ جیل سے رہائی ہوئی تھیں۔
رہائی کا عمل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے کمرے میں کیا گیاتھا۔وکلا ءکی جانب سے جیل حکام کو روبکار جمع کرانے کے بعد ان کی رہائی کا عمل مکمل کیاگیاتھا۔ بشریٰ بی بی کاضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے دیاتھا۔ بعدازاں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل خالد یوسف چودھری نے کہاتھاکہ بشریٰ بی بی رہائی کے بعد بنی گالہ جائیں گی،ان کاکہناتھا کہ بشریٰ بی بی کی تمام مقدمات میں ضمانت، کچھ میں بری ہو چکی ہیں۔قبل ازیں سپیشل جج سینٹرل نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار پر دستخط کر دئیے تھے۔