حزب اللہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اور اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے کچھ جنگجوؤں کو اسرائیلی فوج نے یرغمال بنا لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف نے یہ بات بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ ایک اسرائیلی حملے میں صحافیوں کے جانے کے چند منٹ بعد کانفرنس کے مقام سے سینکڑوں میٹر دور ایک ہدف کو نشانہ بنایا۔
غزہ میں جنگ بندی، مذاکرات کے لیے امریکی وزیر خارجہ کا مشرق وسطیٰ کا دورہ
حزب اللہ نے بیروت کے ہسپتال میں لاکھوں نقدی اور سونا چُھپا رکھا ہے، اسرائیل۔
محمد عفیف نے کہا کہ ’حزب اللہ نیتن یاہو کو نشانہ بنانے والے قیصریہ آپریشن کے لیے اپنی مکمل اور خصوصی ذمہ داری کا اعلان کرتی ہے۔
سنیچر کو نیتن یاہو نے حزب اللہ پر الزام عائد کیا کہ اس ان کو اور ان کی اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش کی جب ایک ڈرون وسطی قصبے قیصریہ میں ان کی رہائش گاہ کی طرف لانچ کیا گیا۔
محمد عفیف نے یہ بھی تسلیم کیا کہ گروپ کے کچھ جنگجوؤں کو اسرائیلی فوج نے پکڑ لیا تھا۔
محم عفیف نے کہا کہ ’اس وقت دشمن کے زیر حراست قیدیوں کے معاملے پر میں کہتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ دشمن جنگ کی اخلاقیات اور بین الاقوامی کنونشنز کا پابند نہیں ہے لیکن اسیروں کی زندگیوں کا تحفظ اس کی ذمہ داری ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے لبنان میں اپنی زمینی کارروائی کے آغاز سے لے کر اب تک حزب اللہ کے کل چار جنگجوؤں کو گرفتار کیا ہے، اور ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک کو سوالات کا جواب دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔