0

سائنس دانوں نے اسپائیڈر مین کا گیجٹ بنا لیا

میسا چیوسیٹس: سائنس دانوں نے اسپائیڈر مین کا جال پھینکنے والا گیجٹ تیار کر لیا۔ سائنس دانوں نے اس گیجٹ کے لیے ایک ایسا مائع بھی تیار کیا ہے جو گیجٹ سے پھینکے جانے پر ایک مضبوط چپکنے والا فائر بن جاتا ہے۔

محققین کافی عرصے سے ایسے مضبوط فائبر بنانے کی کوشش کر رہے تھے جس کو بطور جالا (مکڑیوں یا دیگر کیڑوں کے خارج کردہ ریشم) استعمال کیا جا سکے۔

امریکا کی ٹفٹ یونیورسٹی کے محققین کے مطابق ایسے فائبر کو مکڑی کے تار کی سختی، لچک اور چپکنے کی خصوصیت کے ساتھ بنانا اب تک ایک چیلنج رہا ہے۔

جرنل ایڈوانسڈ فنکشنل مٹیریلز میں بتائی گئی اس حادثاتی کامیابی کے مطابق درست ایڈیٹیوز سے مضبوط کیے گئے فائبروئن نامی پتنگے کے ریشم کو باریک سوئی سے خارج کرانے سے ایک مضبوط اور چپکنے والا فائبر بنا سکتا ہے۔

تحقیق کے شریک مصنف مارکو لو پریسٹی کا کہنا تھا کہ وہ فائبروئن سلک استعمال کرتے ہوئے انتہائی مضبوط ایڈہیسِو بنانے کے پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور جب وہ اپنے گلاس کو ایسیٹون سے صارف کرنے لگے تو انہوں نے گلاس کے پیندے پر جالے جیسا مواد بنتے دیکھا۔

ابتدائی طور پر مکڑی کے تار کی نقل بنانے کی کوشش کرتے ہوئے، محققین نے دیکھا کہ فائبروئن سلوشن ایتھنول یا ایسٹون جیسے کیمیکلز کی موجودگی میں کئی گھنٹوں تک ایک نیم ٹھوس جیل کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ڈوپامین کا مرکب ریشم کے پروٹین کو مائع سے ٹھوس میں منتقل کرنے میں تیزی لاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں