ریڈنگ: نیشنل ہیلتھ سروسز ریسرچ (این ایچ ایس) کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ گھٹنے کے جوڑ میں باریک پلاسٹک کے ذرات ڈال کر آرتھرائٹس کی تکلیف میں مبتلا افراد کو راحت پہنچائی جا سکتی ہے۔
اس نئی تکنیک میں مریض کو ایک مقامی اینستھیٹک، چند گھنٹوں کا اسپتال میں داخلہ اور اگر ضرورت پڑی تو ایک چھوٹے سے چیرے کی ضرورت ہوتی۔
رائل برکشائر اور یونیورسٹی آف ریڈنگ کی جانب سے کیے جانے والے ٹرائل میں محققین نے گھٹنے کے آرتھرائٹس میں مبتلا 40 افراد کا جینیکیولر آرٹیریل ایمبولائزیشن نامی اس تکنیک سے علاج کیا۔
دو تہائی افراد نے علاج کے بعد سوجن میں واضح کمی اور نصف سے زیادہ افرادنے تکلیف میں بہتری کے متعلق بتایا۔
یہ آپریشن گھٹنے کے اندر موجود ایک جھلی میں بڑھنے والی اب نئی ’خراب‘ خون کی شریانوں کو ہدف بناتا ہے جو تکلیف اور سوزش کو شروع کرنے والے کیمیکل کو خارج کرتے ہیں۔
آپریشن میں ایک تنگ اور کھوکھلی نالی مرکزی خون کی شریان میں ڈالی جاتی ہے اور باریک پلاسٹک ذرات کے حامل مائع کی تھوڑی مقدار شریانوں میں ڈالی جاتی ہے تاکہ خراب شریانوں میں خون کے بہاؤ کو روکا جا سکے۔