فلوریڈا: خلائی سیاحتی کمپنی اسپیس پرسپیکٹِیو نے اپنے اسپیس شپ نیپچون کی بغیر عملے کی دوسری آزمائشی پرواز کامیابی کے ساتھ مکمل کرلی۔
آزمائش میں ایک غبارے کی مدد سے کیپسول نے چھ گھنٹے تک اسٹریٹو اسفیئر میں پرواز کی جو کیپسول کے سمندر میں گرنے کے بعد مکمل ہوئی۔
اسپیس شپ نیپچون کو زمین سے تقریبا 20 میل اوپر پرواز کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے اس کیپسول میں سوار مسافروں کو ہمارے سیارے کے پینورامک نظارے حاصل ہوں گے۔
اس کے علاوہ مسافروں کے لیے دیگر سہولیات میں اسپیس شپ میں کاک ٹیل، میوزک پلے لسٹ اور آرام دہ سیٹیں شامل ہیں۔ اس کیپسول میں سفر کی قیمت فی سیٹ 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر تعین کی گئی ہے اور اس کے 1800 ٹکٹ پہلے ہی فروخت کیے جا چکے ہیں۔
کیپسول سے زمین کا خلائی نظارہ
کیپسول سے زمین کا خلائی نظارہ
لانچ کے دوران ایک بڑے سے خلائی غبارے کو ہائیڈروجن سے بھرا گیا جس نے نیپچون کیپسول کو تقریباً 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر فضاء میں اٹھایا۔ غبارے کے مکمل طور پر پھولنے کے بعد اس سائز قریب قریب ایفل ٹاور کے برابر ہوگیا اور اس میں ایک پورا فٹبال اسٹیڈیم سمایا جا سکتا تھا۔
کمپنی پُر امید ہے کہ انسانی عملے کے ساتھ پروازوں کا آغاز 2025 میں کر لیا جائے اور 2026 میں کمرشل آپریشنز شروع ہو جائیں گے۔