لندن سے نیو یارک 3.5 گھنتے میں پہنچانے والے طیارے نے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا۔
بُوم ٹیکنالوجی کے سپ سونک طیارے (جس کو ’دی سن آف کونکرڈ‘ بھی کہا جاتا ہے) نے چند ہفتے قبل ہی اپنی طویل پرواز مکمل کرنے کے بعد تیسری آزمائشی پرواز مکمل کرلی۔
کمپنی بُوم مستقبل میں استعمال کیے جانے والے اپنے اصل طیارے اوورچر کی رُونمائی سے قبل آزمائشی ماڈل ایکس بی-1 استعمال کر رہی ہے۔
کمپنی پُر امید ہے کہ یہ طیارہ بحر اوقیانوس کے پار سفر کو نصف کر دے گا۔
انجینئر اس سال کے اختتام سے پہلے سپر سونک کی آزمائش کرنے اور کونکرڈ کے ریٹائر ہونے کی دو دہائیوں کے بعد سپر سونک کو مین اسٹریم فضائی سفر میں متعارف کرنے کی جانب گامزن ہیں۔
پرواز اس آزمائش کے دوران 15 ہزار فٹ کی نئی بلندی اور232 ناٹس کی رفتار تک پہنچی (267 میل فی گھنٹہ کے برابر) جس کا کل پرواز کا دورانیہ32 منٹ تھا۔
ماہرین نے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے متعدد اہم سسٹم اور کارکردگی کی آزمائشیں انجام دیں۔
چیف ٹیسٹ پائلٹ ٹریسٹن برینڈن برگ ایک بی-1 کو بلند ترین پچ پر لے کر گئے اور ایک محفوظ اور بلند مقام پر آزمایا۔
انہوں نے کاک پٹ کے درجہ حرارت اور دباؤ کے لئے کلیدی کنٹرول کو بھی چیک کیا۔