بینگلور: بھارت میں ایک لڑکے کے خون کے آنسو نکلنے کے پُراسرار معاملے نے ڈاکٹروں کو انتہائی تشویش میں مبتلا کردیا۔
چھ ہفتوں کے عرصے میں لڑکے کی آنکھوں سے بہنے والے خون کے آنسوؤں کے تسلسل اور گاڑھے پن میں اضافہ ہوا ہے اور یہ حالت رفع حاجت کے وقت مزید سنگین صورت اختیار کر لیتی ہے۔
برٹش میڈیکل جرنل کیس رپورٹس میں شائع ہونے والی ایک مقالے میں اس تشویش ناک کیس کے متعلق تفصیل سے بات کی گئی ہے۔
بھارتی نوجوان اپنی دائیں آنکھ اور ناک کے دائیں نتھنے سے خون نکلنا شروع ہونے کے دو ہفتے بعد بینگلور کے آئی اسپیشلسٹ کے پاس گیا۔
ڈاکٹروں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان آنسوؤں کے سبب کوئی تکلیف نہیں ہوتی لیکن ان کی مقدار میں وقت کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لڑکا ماضی قریب میں کسی صدمے سے نہیں گزرا یا جسم کے کسی اور حصے سے خون جاری نہیں ہوتا۔
ابتدائی معائنوں میں کوئی واضح مسائل سامنے نہیں آئے۔ لڑکے کی نگاہیں 20/20 ہیں، ہیمرج کے کوئی شواہد نہیں ہیں نہ ہی ان ہیں سائنس کا مسئلہ ہے۔
ایک ماہ بعد لڑکا جب دوبارہ معائنے کے لیے گیا تو اس کی دائیں آنکھ سے رسنے والے خون کی مقدار بڑھ گئی تھی۔
بعد ازاں نیورو ریڈیولوجسٹ سے معائنہ کرانے کے بعد لڑکے میں ’کنجنکٹیول مائیکرو آرٹیریووینس میل فارمیشن‘ کی تشخیص ہوئی۔
جان ہوپکنز میڈیسن کے مطابق مائیکرو آرٹیریووینس میل فارمیشن اس وقت وقوع پذیر ہوتی ہے جب جسم میں خون کی شریانوں کا ایک جتھہ درست طریقے سے نہیں بنتا۔