0

مذاکرات کے لیے آج تک کی ڈیڈ لائن ہے پھر عمران کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا

اسلام آباد : پی ٹی آئی کے وکلا سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے عمران خان کی آج تک کی ڈیڈ لائن ہے اس کے بعد عمران خان کی ہدایت پر عمل ہوگا۔

یہ بات انہوں نے سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں، 85 میں سے 25 کیسز کے آج فیصلے سنائے گئے ہم اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں کیوں کہ اپیل پر بھی ہمیں سختی نظر آرہی ہے، ہم آئینی بینچ کی شدید مخالفت کرتے آئے ہیں، آئینی بینچ کس طرح اپیل کو دیکھ رہا ہے سب سامنے آگیا اس اپیل کا کیا مقصد ہے اگر زیر سماعت ہونے پر بھی فیصلے ہوجائیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ اس ایشو پر پوری سپریم کورٹ فیصلہ کرے، اس معاملے پر مقتدر حلقے بہت آگے تک جا چکے تھے، یہ بھی کہا گیا کہ ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، فارمیشن کمانڈرز اور کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی اس ایشو کو اٹھایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے خلاف ایک مذموم جدوجہد کی جا رہی ہے، بانی چیئرمین کو جس انداز میں ہٹایا گیا اس کے تسلسل میں یہ سب کچھ ہوا، لندن میں جو کچھ پلان ہوا اسی کا سب کچھ اب تک چل رہا، نواز شریف کی واپسی بھی پلان کا حصہ تھی، عدالتی احکامات پر ہائی کمشنر کو ان کی گرفتاری کرکے اڈیالہ جیل لایا جانا چاہیے تھا لیکن نواز شریف کو ریڈ کارپٹ پر اسلام آباد ائیرپورٹ لایا گیا، نواز شریف کے لیے بایو میٹرک تصدیق بھی ائیرپورٹ پر کی گئی اور مشین ائرپورٹ پہنچائی گئی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے کارکنان کی گرفتاریوں کے لیے چادر چار دیواری کو پامال کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی واقعات کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کرائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کو عدالت کے اندر سے 9 مئی کو گرفتار کیا گیا، سپریم کورٹ نے اس گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیا فیصلہ آیا کہ ایوان کے اندر سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا جنہوں نے گرفتار کیا، کسی کو کوئی سزا نہ ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم ک تخریب کاری میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں تھا، بانی چئیرمین نے ہمیشہ پُرامن رہنے کی کال دی، ہمارے احتجاج میں کبھی ایک پتا ایک گملا نہیں ٹوٹا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا کہ فوجی عدالتیں سویلینز کے کیسز کا فیصلہ نہیں کرسکتیں مگر 25 نوجوانوں کو7 سے 10 سال قید کی سزا ہوئی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ اسی طرح مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بھی دھوکا کیا گیا پہلے بل منظور اور پھر صدر سے رکوادیا، فل کورٹ بیٹھ کر 26 ویں ترمیم کا فیصلہ کرے کہ کیا یہ آئین سے متصادم ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین میں ہر شخص کو غیر جانب دار آزاد عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حق ہے، یہاں کہا گیا ہے کہ صرف الزام لگانے پر ملزم کو ملٹری کورٹ میں پیش کیا جائے گا، 26 ویں ترمیم کے تحت خود آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ بانی چئیرمین کو کسی فوجی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تو ذوالفقار علی بھٹو کے سانحہ سے نہیں نکل سکے کیا ایک مرتبہ پھر ہماری آنکھوں کے سامنے ایسا ہوگا؟ ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے یہ پوری دنیا کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فوجی عدالت سویلین کے لیے نہیں ہوتیں، اے پی ایس کے بعد کچھ ایسا ہوا تھا تاہم یہ بھی غلط فیصلہ تھا اس کی مخالفت بھی کی گئی تھی سویلین کو کبھی ملٹری کورٹ کے سامنے کھڑا نہیں کرنا چاہیے۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام ہمارے دفاع کا پروگرام ہے یہ کسی بھی ملک کا پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے ہم پاکستانی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ بنیادی حقوق کی پامالی نہیں ہونی چاہیے، اس ملک میں آواز اٹھانا غلط بن چکا ہے ابھی تک مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہم ملک کی بھلائی اور عوامی فلاح کے لیے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں آج کی تاریخ تک ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں اس میں توسیع بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے توسیع ہو بھی سکتی ہے، آج تک کی ڈیڈلائن تھی اب بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پرعمل ہوگیا ہے فارن چیپٹر کو ترسیلات زر کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات دیدی ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو اوورسیز پاکستانیوں کو رقومات پاکستان نہ بھیجنے کی ہدایت کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں