راولپنڈی:خصوصی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا ٹرائل مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی اور وکیل صفائی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ٹرائل کی آخری سماعت تقریبا 8 گھنٹے 15 منٹ تک جاری رہی اور اس دوران بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئے۔
احتساب عدالت 23 دسمبر سوموار کو فیصلہ سنائے گی۔
بانی پی ٹی آئی کے حتمی دلائل
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر نے انپے حتمی دلائل میں کہا کہ یہ سیاسی انتقام کا ریفرنس ہے اس سے پہلے ہم ہر مقدمہ میں بے گناہ اور معصوم ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا ریفرنس ہے جس میں رقم حسن نواز کے لیے جا رہی تھی لیکن وہ ملزم نہیں، ریفرنس مخصوص جوڑے کو نشانہ بنانے کے لیے بنایا گیا، وزیر اعظم بننے سے قبل ہی بانی پی ٹی آئی سوشل ورکر کے طور پر جانے جاتے ہیں،اربوں روپے کے عطیات اکھٹے کرتے تھے۔
انہوں نے کاہ کہ نیب کا ریفرنس 50 فیصد تک جس کے گرد گھومتا ہے لیکن وہ ریفرنس میں شامل تفتیش نہیں ہے، سیاسی انتقام اس حد تک اندھا ہو گیا کہ سوشل ورکر کو بھی نشانہ بنا دیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ ملزمان کی جیب میں ایک دھیلا تک نہیں گیا، نیب نے ریفرنس میں اپنا سٹانس تبدیل کرلیا ہے، اب نیب نے اپنا مدعا تبدیل کرکے مفادات کے ٹکراو کا ریفرنس بنا لیا ہے۔ اس ریفرنس میں نہ ذاتی فائدہ لیا گیا نہ ریاست ہوا نقصان ہوا،بلکہ رقم پاکستان آئی۔ بشری بی بی سیاسی خاتون نہیں نہ ہی پبلک افس ہولڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جتنے پیسے آئے موجود ہیں،خرد برد ہوئی نہیں، ٹرسٹ چل رہا ہے،اسلئے ریفرنس بریت کا ہے سزا کا نہیں، سیٹل منٹ ایگریمنٹ موجود نہیں،نہ ہی این سی اے کا کوئی گواہ ہے، بشری بی بی کے نام پر کوئی زمین منتقل نہیں ہوئی۔
نیب وکیل امجد پرویز کا حتمی دلائل پر جواب الجوان
نیب وکیل نے حتمی دلائل کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب اپنے ریفرنس سے پیچھے نہیں ہٹا،نہ ہی الزام کے بارے موقف بدلا، کیامجبوری تھی کہ کابینہ سے منظوری کے لئے رولز اف بزنس کی خلاف ورزی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم رقم کی پاکستان میں غیر قانونی آمد کی منظوری دی، ہمارا یہ موقف نہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے ذاتی مالی فائدہ لیا، ہمارا موقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے غیر قانونی سیٹلمنٹ کی منظوری دی۔
وکیل نے بتایا کہ پراسیکوشن نے 2 کابینہ اراکین کو بطور گواہ پیش کیا، ملزم کے پاس موقع تھا کہ باقی کسی کابینہ رکن کو اپنے دفاع میں پیش کرتے ، بشری بی بی نے وزیراعظم کی اہلیہ کےناطے اپنا اثررسوخ استعمال کیا۔
نیب وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی ،فرح گوگی سے تعلق سے انکاری نہیں ہیں، ان کا انکار صرف موہڑہ نور اراضی کی ادائیگی سے ہے، ملزمان نے اس ادائیگی سے متعلق فرحت شہزادی کی ایف بی آر کی رسیدیں کیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ فرحت بی بی کو 53کروڑ مالیت کی زمین نہ وراثت میں ملی اور نہ ہی کسی ریٹرن میں ظاہر کی گئی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل نیب کے وکیل نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اپنے دلائل مکمل کرلیے تھے۔