وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران ڈی چوک میں شہید ہونے والے پارٹی کارکنوإ کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہم اپنے شہیدوں کے خون کا حساب ضرور لیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ایبٹ آباد کا دورہ کیا اور
حویلیاں واٹر سپلائی اسکیم کا سنگ بنیاد رکھا، اس موقع پر صوبائی وزیرپختون یار خان اور علاقے کے منتخب عوامی نمائندے بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
وزیر اعلیٰ آفس سے جاری بیان کے مطابق یہ منصوبہ 4.64 ارب روپے کی لاگت سے دو سال کے عرصے مکمل کیا جائےگا، منصوبے کی تکمیل سے تحصیل حویلیاں کے شہری اور دیہی علاقوں کو یومیہ ڈھائی لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جائے گا، اس گریویٹی واٹر سپلائی اسکیم سے تحصیل حویلیاں کے تقریباً 94 ہزار افراد کو پینے کا صاف پانی دستیاب ہوگا۔
اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے تحصیل حویلیاں کے لیے اربوں روپے مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا، انہوں نے
حویلیاں میں قبرستان کے لئے زمین خریدنے، حویلیاں سٹی بائی پاس کی تعمیر سمیت دیگر منصوبوں کا اعلان کیا اور کہا کہ تحصیل حویلیاں کو ایک ترقی یافتہ علاقہ بناؤں گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 26 نومبر کو ڈی چوک میں شہید ہونے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ملک میں حقیقی جمہوریت کی خاطر جانیں قربان کرنے والے شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہیدوں کے خون کا حساب ضرور لیں گے، فسطائیت اور ظلم و جبر کے خلاف بانی چیئرمین کا ساتھ دینے پرعوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جب تک ہم ایک خود دار اور خودمختار قوم نہیں بنتے تب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اضلاع کے اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر حکام کھلی کچہریاں باقاعدگی سے منعقد کریں اوز اپنے دفاتر میں عوام سے ملاقات کے لیے روزانہ کم سے کم ایک گھنٹہ مقرر کریں۔
انہوں نے ڈویژن میں ہونے والی غیرقانونی مائننگ اور کرش پلانٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی اور کہا کہ غیر قانونی کرش پلانٹس فوری طور پر بند کئے جائیں، ڈویژن میں واقع غیر رجسٹرڈ گوداموں کو یکم جنوری تک رجسٹر کیا جائے۔
انہوں نے انتظامیہ کو یکم جنوری تک پٹواریوں کے دفاتر متعلقہ حلقوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ یکم جنوری تک جو پٹواری اپنے متعلقہ حلقوں میں شفٹ نہ ہوں انہیں عہدوں سے ہٹایا جائے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ تمام محکمے ترقیاتی منصوبوں کا ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد کریں،
ان جائزہ اجلاسوں میں متعلقہ منتخب عوامی نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائے، عوامی مسائل سے متعلق آگہی کے لیے سرکاری حکام اور پارلیمنٹیرینز عوامی رابطے بڑھائیں، ضلعی انتظامیہ ترقیاتی اسکیموں سے متعلق عوامی آگہی اور پبلک فیڈ بیک کے لیے سوشل میڈیا کا مؤثر استعمال عمل میں لائیں۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبے عوام کے ٹیکس کے پیسے سے چلتے ہیں ، عوام کو ان کی اونرشپ لینی ضروری ہے ، عوام حکومت کی ٹیم بن کر ترقیاتی منصوبوں کے معیار کی نگرانی کریں ، غیر معیاری کام کی صورت میں لوگ نشاندہی کریں ، حکومت ایکشن لے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کا سرکاری ادروں پر اعتماد بڑھایا جائے ، عوامی حمایت کے بغیر کوئی کام بھی ممکن نہیں ، دکانوں اور دیگر مراکز کے معائنے کے لیے متعلقہ محکموں پر مشتمل ایک ہی ٹیم وزٹ کرے، انسپکشن کے نام پر کاروباری لوگوں کو بے جا تنگ نہ کیا جائے، پہلی بار خلاف ورزی پر دکانداروں کو پہلے وارننگ دی جائے،پھر کارروائی کی جائے ، جرمانے وصول کرنے کے لیے ای پیمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے۔