سائنس دانوں نے ایک ایک نئی قسم کی بیٹری بنائی ہے جو صنعتوں میں استعمال ہونے والی حرارت کو قابلِ تجدید بجلی کی مدد سے بنانے میں مدد دے گی۔
میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم کی کوششوں سے بنائی گئی جول ہائیو تھرمل بیٹری یا ’ای-برِک‘ (برقی اینٹ)، دنیا کی ایک ایسی صنعت میں قابلِ تجدید توانائی متعارف کرانے کی کوشش ہے جس کو کاربن سے پاک کرنا سب سے مشکل ہے۔
یہ تھرمل بیٹری صاف بجلی کو استعمال کرتے ہوئے 1800 ڈگری سیلسیئس تک کا درجہ حرارت پیدا کر سکتی ہے (یہ مقدار صنعتوں میں مینوفیکچرنگ کے لیے ضروری ہوتی ہے) جو کہ پہلے صرف فاسل ایندھن سے ہی ممکن ہوتی تھی۔
ایم آئی ٹی میں ہاٹ برک بیٹری کی تشکیل شروع کرنے والے ڈاکٹر ڈینیئل اسٹیک کا کہنا تھا کہ بجلی سے حرارت پیدا کرنے کے دیگر ذرائع کے مقابلے میں اس بیٹری کو زیادہ تپش اور طویل مدت تک فعال رکھا جا سکتا ہے۔ جس کا مطلب صنعتوں میں فاسل ایندھن کا متبادل ہے جس کو کسی اور طریقے سے ڈی کاربنائز نہیں کیا جا سکتا۔
فائر برکس میں گھنٹوں تک مؤثر انداز میں حرارت کو ذخیرہ کر کے بطور پر بیٹری استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر ڈینیئل کے مطابق الیکٹریفائڈ تھرمل اینٹیں کم لاگت میں بنائی جاسکتی ہیں۔ یہ موجودہ پکی اینٹوں سے 98 فی صد تک مشابہت رکھتی ہیں اور اس ہی عمل کے تحت ان کو بھی بنایا جا سکتا ہے۔