راولپنڈی:9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں آج بھی عمران خان، شاہ محمود قریشی اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ اڈیالہ جیل پہنچے اور 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی۔
عمران خان کے مقدمے کی سماعت کے لیے سلمان اکرم راجہ، چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان، سینئر وکیل ڈاکٹر بابر اعوان، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ اور نورین خان، تیسری بہن ڈاکٹر عظمی، وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر اور عثمان گل اڈیالہ جیل پہنچ گئے، تمام وکلا جیل کے اندر چلے گئے تاہم تاہم تینوں بہنوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں ملی۔
عمران خان کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج عدالت میں پیش کیا گیا تاہم ان پر جی ایچ کیو حملہ کیس کی فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔
مقدمہ کی سماعت میڈیا کی عدم موجودگی میں اڈیالہ جیل ہوئی۔ دوران سماعت ملزمان کے وکلاء نے انسداد دہشت گردی کی دفعات چیلنج کردیں جس پر وکلاء صفائی کی درخواست پر کل سماعت ہوگی۔
شاہ محمود لاہور سے اڈیالہ منتقل، فرد جرم عائد ہونے کا امکان
اسی طرح شاہ محمود قریشی کو لاہور سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، پولیس کی سخت سیکیورٹی میں شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل لایا گیا، 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں آج عدالت میں پیش کیا گیا، شاہ محمود قریشی کو لاہور کوٹ لکھپت جیل سے اڈیالہ لایا گیا ہے جس کے بعد دوبارہ سخت سیکیورٹی میں واپس کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔
دریں اثنا سانحہ 9 کے 13 مقدمات کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کسی کیس میں پیش نہیں ہوئے، عمر ایوب، شبلی فراز، شیریں مزاری بھی پیش نہیں ہوئیں۔