اسلام آباد(26 اکتوبر 2024ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا تعلق ہمارے صوبے سے ہے اس لیے حلف برداری میں شریک ہوا۔
ایوان صدر میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریبِ حلف بردرای کے موقع پر صحافیوں سے رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے چیف جسٹس سب کے چیف جسٹس ہیں، جب منصور علی شاہ نے جسٹس یحیی آفریدی کو چیف جسٹس پاکستان تسلیم کر لیا تو ہم بھی کر لیں گے،ویسے بھی یحیی آفریدی ہمارے صوبے سے ہیں، اس لیے حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوا، 26ویں آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کرتے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ عمران خان کو جیل سے نکالنا میرا اور میری جماعت کا فرض ہے اور ہم اسی پر فوکس کر رہے ہیں، پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی اجلاس کی صدارت بشریٰ بی بی نے نہیں کی، بشریٰ بی بی غیرسیاسی خاتون ہیں وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتیں۔
بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی نے ملک کے 30ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان سے عہدے کا حلف لیا، ایوان صدر میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت سروسز چیفس، چاروں صوبوں کے گورنرز و وزراءاعلیٰ، سپریم کورٹ کے ججز سمیت وفاقی وزراءاور دیگر اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی، حلف برداری کی تقریب کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
معلوم ہوا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ پہنچے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو سپریم کورٹ پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جب کہ نئے چیف جسٹس کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کی ویب سائٹ بھی اپڈیٹ کر دی گئی، ویب سائٹ پر قاضی فائز عیسیٰ کی جگہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام چیف جسٹس پاکستان کے طور پر اپڈیٹ کر دیا گیا ہے، ویب سائٹ پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد ججز کی تصاویر کی ترتیب میں سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کا نام درج ہے۔