0

جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بنتے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کی بھی تشکیل نو

اسلام آباد (26اکتوبر 2024) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے ساتھ ہی سپریم جوڈیشل کونسل کی بھی تشکیل نو کر دی گئی،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کونسل کے چیئرمین بن گئے جبکہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر بھی سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن ہوں گے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اس سے قبل سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ نہیں تھے۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان میں سے دو سینئر ترین جج بھی کونسل کا حصہ ہوں گے۔قبل ازیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کو دوبارہ ججز کمیٹی میں شامل کرلیا،چیف جسٹس نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کر دی،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ججز کمیٹی کے سربراہ ہونگے،اس حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کاباقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ججز کمیٹی میں اس سے قبل جسٹس منیب اختر کی جگہ جسٹس امین الدین کو شامل کیا گیا تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی پر اختلافی خط لکھا تھا۔جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو عدالتی یا انتظامی سطح پر فل کورٹ بلا کر طے کرنے کی رائے دی تھی۔جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں ترمیمی آرڈیننس کی قانونی حیثیت طے ہونے تک جسٹس منیب اختر کو کمیٹی میں شامل کرنے کی رائے دی تھی۔

یف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 28 اکتوبر کو ججز کا فل کورٹ اجلاس بلا لیا۔ حلف لینے کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ پہنچے، جہاں انھیں گارڈآف آنرپیش کیا گیا۔رجسٹرارسپریم کورٹ نے چیف جسٹس کو گلدستہ پیش کیا ، جس کے بعد چیف جسٹس یحییٰ اپنا چیمبر سنبھال لیا۔چیف جسٹس نے چارج سنبھالتے ہی 28 اکتوبر کو ججز کا فل کورٹ اجلاس بلالیا۔ فل کورٹ اجلاس پیر کو مقدمات کی سماعت سے پہلے ہو گا۔ اجلاس کے حوالے سے کوئی باضابطہ ایجنڈا جاری نہیں کیا گیا۔ نئے چیف جسٹس کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اپ ڈیٹ کردی گئی۔ویب سائٹ پر جسٹس یحییٰ کا نام چیف جسٹس پاکستان کے طورپراپ ڈیٹ کردیا گیا۔ یحییٰ آفریدی کے بعد سینئر موسٹ جج جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں