اسلام آباد: 26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وقفہ ہوگیا ہے اب اجلاس دوبارہ ساڑھے 8 بجے ہوگا۔
12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہوا۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تاہم ان کے 3 ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا کی نشستیں لگائی گئیں۔
اجلاس میں راجہ پرویزاشرف، فاروق ایچ نائیک،سید نوید قمر،کامران مرتضیٰ، رعناانصار، احسن اقبال، شائشتہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ آصف موجود شریک ہوئے۔
کمیٹی میں چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکرٹری قانون کے بھیجےگئے 3 ججز کے نام پیش کردیےگئے۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تاہم سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمیں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانا چاہیے، جمہوریت کا حسن ہے کہ اپوزیشن کو منایا جائے، 4 اراکین سنی اتحاد کونسل کے پاس جائیں اور ان کو منا کرلائیں۔
اسرائیلی فوج کے زیر محاصرہ شمالی غزہ کے ہسپتالوں میں کفن ختم
میڈیا سےگفتگو میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اب ساڑھے 8 بجے دوبارہ اجلاس ہوگا،کمیٹی میں ایک جماعت نے شرکت نہیں کی، ہم نے اسپیکر سے بھی درخواست کی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں، چاہتے ہےکہ اس معاملے کو جمہوری انداز سے دیکھیں۔ اپوزیشن کومنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں راجہ پرویز اشرف، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار اور احسن اقبال شامل ہیں۔ کمیٹی اپوزیشن کے پاس ان کے چیمبر میں جائے گی۔