0

اِس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017ء تو کیا 2007ء سے بھی نیچے ہے، مزمل اسلم

پشاور: مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ اِس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017ء تو کیا 2007ء سے بھی نیچے ہے، اس وقت اسٹاک مارکیٹ کی مالیت 40 ارب ڈالر ہے جو کہ 2017ء میں 100 ارب ڈالر تھی۔

اپنے بیان میں انہوں ںے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہونے سے متعلق کہا ہے کہ وزیر اعظم اور ان کے مشیران روزانہ اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بتا کر معیشت کی بہتری کا یقین دلاتے ہیں، دراصل اسٹاک مارکیٹ کی حقیقت سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2017ء میں انڈیکس 51 ہزار تھا جو آج 86 ہزار پر ہے اس وقت پوری اسٹاک مارکیٹ کی مالیت 40 ارب ڈالر ہے جو کہ 2017ء میں 100 ارب ڈالر تھی، اسی لیے تو خان صاحب کہتے ہیں ایک تو پڑھے لکھے نہیں اوپر سے سیکھتے بھی نہیں۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017 چھوڑیں 2007 سے بھی نیچے ہے، بلکہ جب 1999ء میں ایٹمی دھماکوں سے پہلے بھی پاکستانی مارکیٹ کی قیمت آج سے بہتر تھی۔

مزمل اسلم نے پنجاب حکومت کے منصوبوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے جاری سولر پروگرام کے حوالے سے کمپنی حکام سے ملاقات میں پنجاب کا ذکر آیا، ان سے پوچھا کہ مس ٹک ٹاک نے 700 ارب کا سولر پینل باٹنے کا اعلان کیا ہے تو کمپنی حکام ہنس کر بولے کل 5 ارب کا بجٹ دیا ہے باقی آپ سمجھ دار ہیں، ان کے چچا حضور نے بھی 1800 ارب روپے کا کسان پیکج کا اعلان کیا تھا اور آخر بجٹ میں کسانوں کیلئے پانچ ارب روپے مختص کیے،

مشیر کے پی نے کہا کہ کچھ اسی طرح پانچ سو یونٹ کے بل والوں کے لئے 14 روپے فی یونٹ بچت کا اعلان کیا گیا پھر تبدیل کر کے 200 سے 500 یونٹ کیا اور پھر تبدیل کر کے سنگل فیز میٹر کیا پھر اسلام آباد کے صارفین سے واپس لیا اور اب دو مہینے ختم ہوگئے اس کا مطلب ہے وہ ریلیف بھی اشتہارات تک محدود تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں