قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کے نشتر چلادیے۔
سابق کپتان یونس خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سبزی، فروٹ اور گروسری بیچنے والوں کو بھی معلوم ہے ٹیم کا کپتان کون اور کوچ کس کو ہونا چاہیے لیکن نہیں معلوم تو صرف پی سی بی کو۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ پی سی بی کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا! اس سوچ پر عمل پیرا ہے، مجھے بھی میرے کوچز نے کہا تھا کہ یونس خان ہمارے مستقل کے پلان میں شامل نہیں ہے، جس کوچ کو اپنے مستقبل کا نہیں معلوم وہ کھلاڑیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ لگتا ہے آج تک پی سی بی کو معلوم ہی نہیں کہ وہ کیا ہے، اچانک فیصلے ہوتے ہیں اور کوچ کپتان بدل جاتا ہے، کراچی کے ساتھ واقعی زیادتی ہورہی ہے، یہاں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بحال ہونی چاہیے۔
سابق کرکٹر نے سندھ حکومت پر بھی تیر چلاتے ہوئے کہا کہ کراچی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ میں موہن جوداڑو میں رہتا ہوں، کراچی کے انفراسٹرکچر پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ جیسا کراچی آج دیکھ رہا ہوں پہلے کبھی نہیں دیکھا، یہاں ہر 6 ماہ میں سڑک بنتی اور ٹوٹتی ہے۔
یونس خان نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو اپنی ٹیم پر غور کرنا ہوگا، محسن نقوی کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا لیکن لیگ سے کرکٹ کو فائدہ ہوا ہے لیکن ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنا ہوگا۔