کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 79000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال ہوگئی۔
تیزی کے سبب 48.29 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 36 ارب 26کروڑ 34 لاکھ 37 ہزار 929 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ایک صوبے اور وفاق کے درمیان سیاسی نوعیت کی محاذ آرائی کی کیفیت اور آئی ایم ایف قرض پروگرام کی منظوری میں تاخیر جیسے عوامل کے باعث کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر 74 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی۔
لیکن اختتامی لمحات میں شرح سود میں 2 فیصد کی کمی کے اعلان کے ساتھ ہی نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور ایک موقع پر 566 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔
اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 365.82 پوائنٹس کے اضافے سے 79017.61 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 95.72 پوائنٹس کے اضافے سے 24912.63 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 197.29پوائنٹس کے اضافے سے 50974.94 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 323.12پوائنٹس کے اضافے سے 125120.40 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 10فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 58کروڑ 42لاکھ 76ہزار 012 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 439 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 212 کے بھاؤ میں اضافہ 167 کے داموں میں کمی اور 60 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔