راولپنڈی: ملک میں یوم دفاع بھر پور جوش و جزبہ سے منایا جائے گا جبکہ جی ایچ کیو میں 6 ستمبر کے حوالے سے ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وزیراعظم بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔
یوم دفاع کے موقع پر دن کا اغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومت میں اکیس توپوں کی سلامی سے ہوگا جبکہ نماز فجر کے بعد ملک بھر میں دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ شہدا کے مزارات پر تقاریب ہوں گی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی اور یوم دفاع کی مناسبت سے سرکاری و نجی سطح پر خصوصی پروگرام کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
جی ایچ کیو میں ہونے والی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور مسلح افواج کے سربراہان، کئی ممالک کے سفرا اور ارکان اسمبلی بھی شرکت کریں گے۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس کا پیغام
59ویں یومِ دفاع کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے 1965 کی جنگ میں پاک فوج کی تاریخی فتح پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مسلح افواج نے کہا ہے کہ یہ دن (یوم دفاع) قوم کی ناقابل تسخیر عزم اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، جنہوں نے دشمن کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور مادر وطن کا کامیابی سے دفاع کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 1965 کی جنگ نے قوم کی طاقت اور عزم کی ایک مثال قائم کی اور اس جنگ کی فتح ہمیشہ تاریخ کے سنہرے ابواب میں رقم رہے گی، اس دن پاک افواج نے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا کر ایک عظیم فتح حاصل کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے شہداء اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں، جنہوں نے وطن کے دفاع اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جائیں گی، اور ان کی جرات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
پاک افواج نے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ملک کے دفاع کے لیے ہر قسم کے خطرات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر وطن کے دفاع کے لیے پرعزم اور بے لوث جذبے کے ساتھ کھڑی ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا یومِ دفاع و شہداء کے موقع پر پیغام
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم دفاع کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں غازیوں اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع ہمیں ملکی خودمختاری کے دفاع کی جانب غیر متزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے، پاکستان کو نقصان پہنچانے کا دشمن کا خواب چکنا چور کرنے والے بہادر سپوتوں کو خراج ِعقیدت پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج قومی خودمختاری، ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، ہماری افواج دفاعی سازوسامان سے لیس ، پیشہ ورانہ مہارت کی حامل ہیں، افواجِ پاکستان ملک کو تمام چیلنجوں سے بچانے کیلئے پرعزم ہیں۔ آج پاکستان کو بہت سے خطرات اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کی کاروائیوں کیلئے دشمن ممالک پاکستان مخالف عناصر کی حمایت کرکے ملک کو نقصان پہنچانے پر تُلے ہوئے ہیں، ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں، دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام ، تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کا خواہاں ہے، کشمیری عوام کی حالت ِزار کا ازالہ کرکے ہی خطے میں دیرپا امن ممکن ہے، کشمیری عوام کو بھارتی مسلح افواج کے ہاتھوں غیر قانونی تسلط ، دہشت گردی کا سامنا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی خود مختار حیثیت کی منسوخی نے مسئلہ کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے، بھارت کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج ہم اپنے بہادر بیٹوں کے عزم، استقلال اور جذبہ حب الوطنی کی یاد مناتے ہیں، ہم دفاع ِوطن کے مقدس فریضے کی تکمیل میں مسلح افواج کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا عہد کرتے ہیں۔