0

نیوزی لینڈ میں 27 سالہ ولی عہد قدیم ماؤری قبیلے کی ملکہ بن گئیں

آکلینڈ: نیوزی لینڈ کے قدیم قبیلے ماؤری کے بادشاہ کے 69 سال میں انتقال کرجانے کے باعث اب ان کی بیٹی ملکہ بن گئیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 27 سالہ نگا وائی کو ماؤری قبیلے کے سرداروں کی کونسل نے خوبصورت جزیرے پر ہونے والی ایک خصوصی تقریب میں بطور ملکہ چُن لیا وہ قبیلے کی دوسری ملکہ ہیں۔

ماؤری قبیلے کی نئی ملکہ نگا وائی نے وائیکاٹو یونیورسٹی سے ماؤری ثقافتی علوم میں ماسٹر کیا ہے اور کئی بورڈز میں خدمات انجام دی ہیں۔

کینگی ٹنگا یا شاہی خاندان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ نئے ملکہ کی تاج پوشی جسے تا وہاکوہنگا کہا جاتا ہے، ہزاروں لوگوں کے سامنے کی کی گئی جو بادشاہ توہتیا کے تنگی ہنگا (جنازے اور تدفین) کے لیے جمع ہوئے تھے۔

ملکہ کو تاج پہنانے کے بجائے آرچ بشپ ڈان تمیہرے نے سر پر ایک بائبل رکھی جو 1858 سے اسی کام کے لیے مختص استعمال ہو رہی ہے۔ سر پر ایک مقدس تیل لگایا گیا جو وقار، تقدس، طاقت اور روحانی درجات میں اضافے کا باعث ہوتا ہے۔

روایتی جنازے کینگی ٹنگا کی تقریب میں بادزاہ کو الوداع کرنے کے لیے ہزاروں افراد کنگ موومنٹ کے جلسہ گاہ، ترنگاوایوا پہنچے تھے۔ ان کی بیٹی کی تاج پوشی کے بعد بادشاہ کے تابوت کو ہرس کے ذریعے دریائے وائیکاٹو میں پہنچایا گیا۔

وہاں سے میت کو روایتی ماؤری واکا، یا کینوز کے ایک فلوٹیلا کی تاؤپیری پہاڑ پر لایا گیا، جہاں اسے شاہی خاندان کے دیگر افراد اور اعلیٰ پروفائل ماؤری کے ساتھ دفن کیا گیا۔

یاد رہے کہہ ماؤری بادشاہت سنہ 1858 میں نوآبادیات سے لڑنے اور ماؤری ثقافت اور آبائی زمین کو بچانے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

تاہم بادشاہ بنیادی طور پر رسمی ہوتا ہے اور اس کے پاس بہت کم سرکاری اختیار ہوتا ہے، اس کے باوجود بہت سے قبائل اسے اعلیٰ سردار مانتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں