کیمبرج: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ایک سادہ سینڈوچ فلر ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 15 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کی سربراہی میں کام کرنے والی محققین نے تقریباً 20 لاکھ افراد کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جس میں معلوم ہوا کہ ایک دن میں 100 گرام بغیر پروسیس شدہ سرخ گوشت کا استعمال (جو ایک چھوٹے اسٹیک کے برابر ہے ) اس بیماری کی بڑھنے کے 10 فیصد زیادہ خطرے سے تعلق رکھتا ہے۔
نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) نے 90 گرام سے زیادہ سرخ گوشت جیسے گائے کا گوشت، بھیڑ کا گوشت، مٹن، کا گوشت، ویل، وینیسن اور بکری، یا پروسیسڈ گوشت کھانے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایک دن میں 70 گرام یا اس سے کم کا گوشت کھائیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ دی لانسیٹ ذیابیطس اینڈ اینڈوکرائنولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج گوشت کے استعمال میں کمی کی سفارشات کی حمایت کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کی میڈیکل ریسرچ کونسل (ایم آر سی) ایپیڈیمولوجی یونٹ سے وابستہ پروفیسر نیتا فوروہی کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق پروسیسڈ گوشت اور غیر پروسیسڈ سرخ گوشت کھانے اور مستقبل میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کے زیادہ خطرے کے درمیان تعلق کے بارے میں اب تک کا سب سے جامع ثبوت فراہم کرتی ہے۔