لندن: محققین کا اندازہ ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 529 ملین لوگ شوگر کے مریض ہیں جن میں سے 90% سے 95% ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
ذیابیطس کے شکار افراد میں دل کی بیماری، اعصابی خرابی، گردے کی بیماری، مسوڑھوں کی بیماری، ڈیمنشیا، موڈ کی خرابی اور بصری مسائل سمیت سنگین پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اگر ذیابیطس والے اشخاص کو ان میں سے ایک سے زیادہ پیچیدگیاں ہوں تو انہیں متعدد طویل المیعاد طبی حالتوں کا شکار کہا جاتا ہے جسے طبی اصطلاح میں MLTCs کہا جاتا ہے۔
امپیریل کالج لندن کے محققین رپورٹ کرتے ہیں کہ ذیابیطس نہ صرف MLTCs کے آغاز کو 15-20 سال تک زیادہ کردیتا ہے بلکہ ان MLTCs کے نتیجے میں ذیابیطس کے شکار لوگوں میں متوقع عمر میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
یہ تحقیق حال ہی میں نیچر میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔