0

اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم قوپی پرچم لپیٹے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے؛ ویڈیو وائرل

پیرس اولمپکس 2024 میں جیولین تھرو فائنل میں تاریخی فتح حاصل کرکے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل دلوانے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے تاریخ رقم کردی۔

27 سالہ ارشد ندیم نے جیولن تھرو مقابلے میں 92.97 میٹر کی تھرو کرکے پاکستان کے لیے طلائی تمغہ جیتا۔ یہ معرکہ سر کرنے کے بعد پُرعزم ارشد ندیم اپنے جذبات پر قابو نہ پا سکے۔

ارشد ندیم نے قومی پرچم کو فضا میں لہرا کر جشن منایا اور اسی پرچم کو اپنے گرد لپیٹ لیا اور چیئرمین ایتھلیٹکس فیڈریشن اکرم ساہی سے گلے مل کر زار و قطاف رو پڑے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

فائنل مقابلے کے دوران ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرو نہ کرسکے لیکن دوسری باری میں انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کی جو اولمپکس کی تاریخ کی اب تک سب سے بڑی تھرو ہے۔

تیسری باری میں ارشد ندیم نے 88.72 میٹر، چوتھی باری میں 79.40 میٹر، پانچویں باری میں 84.87 میٹر جبکہ چھٹی باری میں91.79 میٹر تھرو کی۔

اس سے قبل اولمپک میں سب سے بڑی تھرو کا ریکارڈ ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کے پاس تھا جنہوں نے 2008 بیجنگ اولمپکس میں 90 اعشارئیہ 57 میٹر تھرو کی تھی، ارشد ندیم نے 16 سال بعد یہ ریکارڈ ٹوڑ دیا ہے۔

ایونٹ کے فائنل میں دفاعی چیمپئین بھارت کے نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس صف آرا تھے۔

نیرج چوپڑا نے 89.34 میٹرز تھرو کرکے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے، فائنل میں کوالیفیکیشن کا معیار 84 میٹرز یا پہلے 12 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس تھے۔

فائنل سے قبل ارشد ندیم نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی کارکردگی سے خوش اور فائنل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلئے پر امید ہیں۔

فائنل میں قسمت آزمائی کرنے والے ترتیب وار ایتھلیٹس میں اینڈرسن پیٹر (جرمنی) 88.63 میٹرز، جولیان ویبر (جرمنی) 87.76 میٹرز، جولیس یوگو 85.97 (کینیا) میٹرز، لوئز ماریکو ڈی ڈی سلوا (برازیل) 85.9 میٹرز، جیکب واڈولیچ (چیک) 85.63 میٹرز، ٹونی کیرانینٹ (فن لینڈ) 85.27 میٹرز، اینڈرسن مردارے 84.13 (مولڈوا) میٹرز، اولیورہیلن ڈیرو (فن لینڈ) 83.81 میٹرز، کیشورن والکوٹ(ٹرن باگو) 83.02 میٹرز، ایل ایٹیلاٹالو(فن لینڈ) 82.91 میٹرز شامل تھے۔

قبل ازیں پاکستان کو انفرادی حیثیت میں پہلا برانز میڈل روم اولمپکس 1960 میں کشتی میں پہلوان محمد بشیر نے دلوایا جبکہ سیول اولمپکس 1988 میں کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے والے باکسر حسین شاہ نے مڈل ویٹ کے درجے میں تیسری پوزیشن کے ساتھ پاکستان کیلئے دوسرا برانز میڈل جیتا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے 10 اولمپک میڈلز میں سے 8 قومی ہاکی ٹیم نے جیتے ہیں جن میں 3 گولڈ، 3 سلور اور 2 برانز میڈلز شامل ہیں۔

یاد رہے کہ اولمپکس مقابلوں میں پاکستان آخری مرتبہ 1984 میں ہاکی ٹیم کی بدولت گولڈ میڈل جیتا تھا جس کے بعد پاکستان کو اعزاز اب ارشد ندیم نے دلوایا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں