0

سائنس دانوں نے نئی قسم کی لچکدار بیٹری ایجاد کرلی

کیمبرج: سائنس دانوں نے ایک نئی قسم کی لچکدار بیٹری ایجاد کی ہے جس کو انسانی جسم میں لگانا کسی قسم کا خطرہ نہیں رکھتا۔

یونیورسٹی آف کیمبرج سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے برقی ایلز کے پٹھوں کے خلیوں سے متاثر ہو کر جیلی نما مواد سے خودبخود ٹھیک ہونے والی بیٹریاں بنائی ہیں۔

ایلز کے پٹھوں میں موجود الیکٹرولائٹس سے مشابہ اس ہائیڈروجیل کا مواد نرم اور لچکدار رہنے کے باوجود کنڈکٹیویٹی کم ہوئے بغیر کرنٹ فراہم کر سکتا ہے۔

کیمبرج کے یوسف حمید ڈیپارٹمنٹ آف کیمسٹری سے تعلق رکھنے والے اسٹیفن او نیل کا کہنا تھا کہ ایسا مٹیریل ڈیزائن کرنا مشکل ہے جس بیک وقت لچکدار بھی ہو اور اس کی کنڈکٹیویٹی بہترین بھی ہو، چونکہ دونوں خصوصیات عموماً ایک ساتھ نہیں ہوتیں۔ عموماً جب مواد لچکدار ہوتا ہے تو کنڈکٹیویٹی کم ہوجاتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس نئی ٹیکنالوجی کے دیگر ممکنہ استعمال پہنے جانے والی ڈیوائسز اور سافٹ روبوٹک میں ہوسکتا ہے۔ جبکہ جِلد کے نیچے امپلانٹ کو دوا دینے یا دماغ میں لگا کر مرگی جیسی کیفیات کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں