کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز آمدنی میں سے حصے کی منتظر ہیں، اس حوالے سے پی سی بی کو خط لکھ کر یاد دہانی کرا دی گئی۔
10 فیصد رقم آڈٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کیلیے روک لی جاتی ہے، 5 جولائی تک بقیہ 45 فیصد رقم کا فرنچائزز کو انتظار ہوتا ہے، البتہ پی سی بی کی جانب سے اب تک کسی ٹیم کو ادائیگی نہیں ہوئی۔
نشاندہی پر بتایا گیا کہ بعض اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے بقایاجات کا انتظار ہے، اسی کے بعد حسابات کو فائنل کیا جائے گا، اب تک بورڈ کو فرنچائز شیئر کے 3 ارب 15 کروڑ 54 لاکھ 99 ہزار 829 روپے وصول کرنے ہیں، سب سے بڑی رقم ایک ارب 25 کروڑ 66 لاکھ 22 ہزار 48 روپے ایک اہم اسٹیک ہولڈر پر واجب الادا ہیں۔ 74 کروڑ16 ہزار 695 روپے جس ادارے کو دینے ہیں ایک اور مد میں اسے بڑی رقم خود بورڈ کو بھی ادا کرنا ہے۔
دوسری جانب 49 کروڑ 20 لاکھ 41 ہزار 975، اٹھارہ کروڑ 48 لاکھ 37 ہزار 822 روپے، 14 کروڑ71 لاکھ 65 ہزار49 روپے،چار کروڑ15 لاکھ3 ہزار 740 روپے اور29 کروڑ33 لاکھ12 ہزار500 روپے مختلف اسٹیک ہولڈرزکو دینا ہیں۔
یہ رقوم ملنے کے بعد ہر فرنچائز کے حصے میں 52 کروڑ 59 لاکھ 16 ہزار 638 روپے آئیں گے۔
گزشتہ دنوں فرنچائزز نے مشترکہ خط لکھ کر واجبات کی جلد ادائیگی کا کہا ہے، دیگر امور میں لیٹ پیمنٹ سرجارچ نہ لینا، دسویں ایڈیشن کی تاریخیں، برطانیہ میں میچز پر اپ ڈیٹ اور دیگر بورڈز سے بات چیت کے بعد دستیاب غیرملکی کرکٹرز کی فہرست ہے۔
پی سی بی کی جانب سے محرم کی چھٹیوں کے بعد ہی کوئی جواب ملنے کی امید ہے،البتہ موجودہ حالات میں پی ایس ایل حکام کی ترجیحی فہرست میں سب سے آخری نمبر پر موجود لگتی ہے۔