برسلز: یورپی یونین نے روسی کمپنیوں آرکٹک 2 اور مرمانسک کے ایل این جی منصوبوں کے لیے سرمایہ، ساز و سامان اور افرادی قوت فراہم کرنے والی غیرملکی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کردیں۔
روس کے خبر رساں ادارے ٹاس نے بتایا ہے کہ یورپی یونین نے چین، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ کی 61 کمپنیوں کو پابندیوں کے 14 ویں پیکج میں شامل کرلیا ہے جن کا روس سے کسی بھی قسم کا تعلق تھا۔
دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے بتایا کہ یورپی یونین پہلے ہی یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کے لیے منجمد روسی اثاثوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو استعمال کرنے کی اجازت دے چکی ہے۔
اسی طرح یورپی یونین کے بیشتر ممالک نے یوکرین جنگ پر سخت سے سخت جواب دینے کے لیے روس پر مضبوط اور اہم پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
یاد رہے کہ یورپی یونین کی روس پر پابندیوں سے قبل امریکا بھی 300 سے زائد روسی اداروں اور شہریوں پر پابندیا عائد کرچکا ہے۔