واشنگٹن: ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ جیسے جیسے چرس کے استعمال کو امریکا بھر میں قانونی اجازت دی جا رہی ہے، ویسے ہی نوجوان نسل کے ساتھ ساتھ بزرگ افراد کی بڑی تعداد اس نشے کی لت کا شکار بنتی جارہی ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے کیے گئے مطالعے کے مطابق تقریباً 56 ملین افراد کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس میں چرس سے متعلقہ طبی مسائل کی شرح میں 2017 سے 2022 کے دوران اضافہ دیکھا گیا۔
مطالعے کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر سلویا پیریز ویلر نے بتایا کہ ایف ڈی اے ٹیم کے تجزیے نے 5 سالہ مطالعے کے دوران معمر افراد کی آبادی میں چرس کے استعمال میں مسلسل اضافہ دیکھا ہے۔
ماہرین نے گزشتہ چند سالوں میں چرس سے منسلک نشے اور دماغی صحت کے بحرانوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک دوسری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ چرس کا استعمال کرتے ہیں انہیں منشیات سے پرہیز کرنے والوں کے مقابلے میں 11 گنا زیادہ نفسیاتی مرض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایف ڈی اے ٹیم نے مزید بتایا کہ مجموعی طور پر اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ طبی اداروں کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق بوڑھے افراد میں چرس سے متعلقہ عوارض کی بڑھتی شرح چرس استعمال کرنے کی قانونی حیثیت سے جُڑی نظر آتی ہے۔